بجٹ خسارہ قابو کرو، ناتھن پورٹر کا نیا حکم

IMF Pakistan Mission, Nathan Porter, Budget Deficit, Financial Policies, Memorandum for Economic and Financial Policies، City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کا کہنا ہےکہ بجٹ اہداف خاص طور پر مالی خسارےکا تعین اسٹاف لیول معاہدے کی راہ میں آخری رکاوٹوں میں سے ایک ہے، اسٹاف لیول معاہدےکے بعد ہی پاکستان کو ایک ارب ایک کروڑ ڈالر کی قسط جاری ہوسکتی ہے۔

بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ آئی ایم ایف سے ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی پہلی قسط حاصل کرنے کے لئے اسحاق ڈار کو ناتھن پورٹر  کی ناممکن شرطوں کو پورا کرنا  پڑے گا۔ آئی ایم ایف  پاکستان کے نئے بجٹ کو عوام کےغریب ترین طبقہ کے لئے خوشخبریوں سے پاک کرنے کے لئے بجٹ میں مالی ْخسارے کی حد کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی ابتدا کر دی ہے۔ناتھن پورٹر  کے بعض جاننے والوں کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کی حکومت پر اعتبار نہیں کرتے۔ انہیں فروری 2022میں پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن کا سربراہ بنا کر پاکستان بھیجا گیا  تھا۔ اس وقت پاکستان میں اقتصادی بدحالی عروج پر تھی اور سیاسی عدم استحکام بڑھ رہا تھا۔ ناتھن پاکستان آنے سے پہلے آرمیننیا میں کام کر  رہے تھے۔گزشتہ ایک سال سے وزیر  اعظم شہباز شریف کی حکومت معیشت کی حالت سدھارنے کے لئے آئی ایم ایف سے بیل آوٹ قرضہ لینے کے لئے کوشش کر رہی ہے۔ ناتھن پورٹر  سے ایک درجن سے زیادہ ملاقاتوں کا نتیجہ یہ نکلا ہےکہ وہ پاکستان پر نئی سے نئی شرطیں لادتےچلے  جاتے ہیں اورقرضہ جاری ہونا مشکل سےمشکل بناتے جاتے ہیں۔ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز طے کرنےمیں ہی اسحاق ڈار کو دانتوں پسینہ آ گیا۔ جب سب کچھ طے ہو گیا تو نئی شرطیں آ گئیں۔

 پاکستان میں آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے ناقدین کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ، ایندھن پرٹیکسوں میں اضافہ اورسبسڈیوں میں بے تحاشا کمی جیسے اقدامات کے باوجود قرضہ تو ملا نہیں البتہ اس سے پاکستان میں معاشی سرگرمی کچھ اورسکڑ گئی جس سے روزگاری بڑھی اور غریب ترین شہریوں  کے لئے زندگی مزیدمشکل ہو گئی ہے۔

گزشتہ کئی ہفتوں سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اورر وزارت کے متعلقہ افسر یہ تاثر دے رہے ہیں کہ پاکستان آئی ایم یف کی تمام شرائط مان چکا ہے۔ اس کے باوجود اسٹاف لیول معاہدہ مکمل نہیں  ہو پا رہا۔ آج آئی ایم ایف نے پاکستان سے پالیسی شرح بڑھانے کا مطالبہ کیا اور آج ہی ناتھن نے  غیر  ملکی نیوز ایجنسی سے گفتگو  کرتے ہوئے یہ بھی بتا  دیا کہ مالی خسارہ کنٹرول کئے بغیر پاکستان اسٹاف لیول معاہدہ حاصل نہں  کر  سکتا۔