مانیٹرنگ ڈیسک: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی صدر پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کرلی۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پرویز الٰہی کے گھر چھاپے کے دوران مزاحمت اور پولیس پر حملے سے متعلق تھانہ غالب مارکیٹ میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی صدر کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی جس سلسلے میں پرویز الٰہی عدالت میں پیش ہوئے۔
پرویز الٰہی نے مؤقف اختیار کیا کہ غالب مارکیٹ پولیس نے پولیس پارٹی پرحملہ کرنےکا بے بنیاد الزام لگایا، پولیس پارٹی پرپیٹرول بم پھینکنےکا الزام بھی مقدمے میں لگایا گیا ہے، پولیس نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانےکےلیے جھوٹا مقدمہ درج کیا۔
پرویز الٰہی نے استدعا کی کہ ٹرائل کےحتمی فیصلے تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے اس مقدمے میں پرویز الٰہی کی 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پرویز الٰہی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کو اور ان کے خاندان کو بھی جانتے ہیں، ان کی عادت ہے جس سے وعدہ کرو کبھی پورا نہ کرو، مقدمات ساتھ ساتھ چلیں گے، ہم پوری طرح فائٹ کر رہے ہیں، ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں ہے