ملک اشرف : ہائیکورٹ میں والٹن ائیرپورٹ کی اراضی پر کثیرالمنزلہ عمارتیں بنانے کا حکومتی منصوبہ کے خلاف درخواست پر سماعت ،عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سولہ مارچ کو جواب طلب کرلی،عدالت نے آئندہ سماعت پر درخواست گزار کو بھی ملکیتی دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عاصم حفیظ نے لاہور فلائنگ کلب کی جانب سے مخدوم سید احمد کی دائر درخواست پر سماعت کی ، درخواست گزار کی جانب سے ضیاء حیدر رضوی ایڈووکیٹ ، سجاد حیدر رضوی پیش ہوئے تھے۔جسٹس عاصم حفیظ نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اپ ثابت کریں کہ حکومتی منصوبے میں شامل اراضی آپ کی ملکیتی ہے۔وکیل نے جواب دیا کہ آراضی کے ملیکیت بارے دستاویزی ثبوت موجود ہیں ۔جسٹس عاصم حفیظ نے وکیل سے کہااگر دستاویزی ثبوت ہیں تو اپ کو وہ درخواست کے ساتھ لف کرنا چائیں تھے۔وکیل نے جواب دیا کہ انہیں دستاویزات فراہم کرنے کے لئے مہلت دے دیں ۔
درخواست میں وفاقی حکومت ، سیکرٹری سول ایوی ایشن ، چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگرز کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے 4 فروری 2021کو والٹن ایئرپورٹ کے اراضی پر کثیرالمنزلہ عمارت بنانے کے لئے آرڈینیس جاری کیا ۔ پنجاب حکومت کی 120 اراضی 1960 سے والٹن ایئرپورٹ کے لیے مختص ہے ۔ لاہور فلائنگ کلب کی 1933 سے 30 ایکڑ اراضی والٹن ائیر پورٹ کے لئے مختص ہے ۔
پنجاب حکومت اور لاہور فلائنگ کلب کی اراضی صرف والٹن ایئرپورٹ بنانے کے لیے حاصل کی گئی تھی ۔جس مقصد کے لیے اراضی حاصل کی جائے ، اسے دوسرے استعمال میں نہیں لایا جا سکتا ۔سابقہ حکومت نے بھی واٹر ایئرپورٹ کے لیے اراضی حاصل کرنے کی کوشش کی جسے عدالت عالیہ میں چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے 2017 میں درخواست میں بتاتے ہوئے معاملہ ممبر کالونیز کو بھجوا دیا تھا۔2017 سے معاملہ ممبر کالونی کے پاس پڑا ہے ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔موجودہ حکومت نے بھی والٹن ایئرپورٹ کی اراضی حاصل کرنے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے استدعا ہے کہ عدالت والٹن ایئرپورٹ پر کثیرالمنزلہ عمارت بنانے کا منصوبہ کالعدم قرار دے ۔
مزید استدعا کی گئی کہ عدالت حتمی فیصلے تک والٹن ایئرپورٹ پر حکومتی منصوبے پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیا جائے۔