سٹی 42: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کم ظرف حکمران رہے تو ملک ڈوب جائے گا،نیب اور حکومت کی بدنیتی آج عوام کے سامنے آئی ہے ، مکان نمبر 2 لین نمبر ایک زمان پارک نیب چیئرمین ٹیم بھیجیں بتائیں یہ مکان کس کا ہے ۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ تفتیش کیمرے کے سامنے کریں تاکہ عوام کے سامنے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے،56کمپنیوں ، آشیانہ اور صاف پانی کے کیسز کا کیا ہوا؟20 ماہ سے شہبازشریف نیب کو تمام سوالوں کا جواب دے رہےہیں ، شہبازشریف 70دن نیب کے ریمانڈ اور اس کےبعد جوڈیشل کسٹڈی میں رہے ،شہبازشریف نیب کو تمام سوالوں کا جواب دے رہےہیں ۔
چیئرمین نیب بتائیں کس مقصدکیلیے28مئی کووارنٹ گرفتاری جاری کیے،میں آپ کو بی آر ٹی ، گندم شوگر ، ادویہ اسکینڈل کا ثبوت دے رہا ہوں ، فارن فنڈنگ کیس ہے کوئی کاغذ جمع نہیں ہوا،
آپ نےاس ملک کی معیشت کوڈبودیاملک میں بے پناہ پریشانیاں ہیں،حکومت کےاندرتوکئی ترجمان ہیں،کیانیب پاکستان کےعوام کو جواب دہ نہیں ہے؟ٹیم بھیجیں اورپاکستان کےعوام کوبتائیں کہ وہ اثاثہ کس کاہے؟
انہوں نے کہا کہ ہرشخص کورونااورمعیشت کےحوالےسےپریشان ہے،نیب حکومت اور وزیراعظم سے ہدایات لیتا ہے ، کابینہ اجلاس میں نواز شریف کے معاملے پر بحث ہوتی ہے ،ایس او پی پر عمل کا میں ذمے دار نہیں ،شہباز شریف کو عدالت میں پیش ہونا تھا۔ نیب کے پاس کچھ نہیں بچتا تو آخری کوشش کرتے ہیں جس کو آمدن سے زائد اثاثے کہتے ہیں ،منی لانڈرنگ یا پھر کہتے ہیں کہ بے نامی ہوگئی ، یہ تین آخری حربے ہوتے ہیں،نیب شہبازشریف پر سرکاری پیسے میں خورد برد ثابت کیا الزام تک نہیں لگا سکتا،چیئرمین نیب وزیر اعظم کے ہاتھوں بلیک میل ہورہے ہیں۔
سیکرٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ نیب حکومت کا ذیلی ادارہ ہے ، حکومتی فرمائش پر کام کرتا ہے ،کورونا ایک ایمرجنسی کی شکل اختیار کر گیا ہے ۔