( زین مدنی ) معروف لوک اور فوک گلوکار عالم لوہار کو مداحوں سے بچھڑے 40 برس بیت گئے، انکی فن گائیکی آج بھی ان کے بیٹے عارف لوہار میں نظر آتی ہے۔
عالم لوہار کو چمٹا بجانے اور آواز کا جادو جگانے میں کمال کا فن حاصل تھا، ان کے گائے ہوئے پنجابی گیتوں کی خوشبو آج بھی جابجا بکھری ہوئی ہے۔ ان کی خاص پہچان ان کا چمٹا تھا، انہوں نے چمٹے کو بطور میوزک انسٹرومنٹ استعمال کیا اور دنیا کو ایک نئے ساز سے متعارف کرایا۔
اپنے مخصوص انداز اور آواز کی بدولت بہت جلد عوام میں مقبول ہوگئے، ان کی گائی ہوئی جُگنی آج بھی لوک موسیقی کا حصہ ہے۔ عالم لوہار نے کئی منفرد نغمے تخلیق کئے جن میں اے دھرتی پنج دریاں دی، دل والا دکھڑا نئیں، جس دن میرا ویاہ ہو وے گا، قصّہ سوہنی ماہیوال کا گیت وغیرہ بہت مقبول ہوئے۔
ان کا انتقال 3 جولائی 1979 کو ٹریفک حادثے کے باعث ہوا اور وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔