ہرنوں کو پالنے کے شوقین افراد چڑیا گھر انتظامیہ سے رابطہ کریں

ہرنوں کو پالنے کے شوقین افراد چڑیا گھر انتظامیہ سے رابطہ کریں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

فضہ نور: لاہور چڑیا گھر میں ہرنوں کی بہتات، انتظامیہ نے سرپلس ہرنوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور چڑیا گھر میں مجموعی طور پر 9 اقسام کے ہرن پائے جاتے ہیں۔ جن میں لعل ہرن،سانبر،سپوٹڈ،فیلو ،پاڑہ،چنکارہ،مفلون اور پنجاب اڑیال شامل ہیں۔ جن کی تعداد 100کے قریب ہوگئی ہے۔

لاہور زو میں ہرنوں کی موجودہ تعداد  گنجائش سے زیادہ ہے۔ جس کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے ہرنوں کی اضافی تعداد کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لاہور چڑیا گھر کے ڈائریکٹر حسن علی سکھیراکا کہنا تھا کہ گنجائش سے زائد جانور ہونے کی صورت میں ان کی افزائش نسل متاثر ہوتی ہے۔ جس کے تحت سرپلس ہرنوں کو ڈی جی وائلڈ لائف کے احکامات سے فروخت کر دیا جائے گا۔

لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کی افزائش نسل سے پنجروں کی رونقیں بڑھ جاتی ہیں وہیں سرپلس جانوروں کی فروخت سے اضافہ ریونیو  اکٹھا ہوتا  ہے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل لاہور چڑیا گھر میں ننھے مہمانوں کی آمد ہوئی تھی۔ہوگ ڈئیر اور بلیک بگ کے ہاں بچوں کی پیدائش نے چڑیا گھر کے ماحول کو مزید خوشگوار بنا دیا تھا۔

ہوگ ڈئیر کی لاہور چڑیا گھر میں پہلے تعدا 18 تھی ۔جن میں 4 میل 10 فی میل اور 4 بچے شامل تھے تاہم ایک اور بچے کی پیدائش سے تعداد 9 ہوگئی جن میں 3 میل،4 فی میل اور 3 بچے شامل ہیں۔

لاہور چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہرنوں کی افزائش نسل کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔جس سے ان کی افزائش نسل کافی بہتر ہوئی ہے۔

علاوہ ازیں لاہور چڑیا گھر انتظامیہ کی جانب سے ایک ہفتہ قبل فیملی کے بغیر سیر و تفریح کے لیے آنے والے افراد کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

 چڑیا گھر کے ڈائریکٹر حسن علی سکھیرا نے سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  کہ پابندی کا اطلاق صرف ایک ہفتہ کے لیے کیا گیا تھا۔ تاہم زو بچوں بڑوں کی یکساں پسندیدہ تفریح گاہ ہے اور مستقل طور پر ایسی پابندی عائد نہیں کی جاسکتی۔

حسن علی سکھیرا کا مزید کہنا تھا کہ فیملی کے بغیر داخلے پر پابندی سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر لگائی گئی تھی تاہم سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بڑھانے کے بعد پابندی کو ختم کر دیا گیا۔

دوسری جانب لاہور چڑیا گھر کے مکینوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔ مفلون شیپ کے ہاں ننھے مہمان کی آمد ہوئی۔ مجموعی تعداد 33 ہوگئی۔مفلون شیپ کو جنگلی بھیڑ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر یورپ اور ایشیا کے علاقوں میں پائی جاتی ہیں۔ اس لئے یہ یورپین بھیڑ کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں۔ چڑیا گھر میں مفلون شیپ کی تعداد 32 تھی جن میں 13  نر، 13 مادہ اور چھ بچے شامل ہیں۔ تاہم ایک ننھے مہمان کی آمد سے سے ان کی تعداد 33 ہوگئی ہے۔

چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ رواں سال بریڈنگ سیزن میں ان بھیڑوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے تاہم سرپلس جانوروں کو فروخت کر دیا جائے گا۔

مفلون شیپ اپنے قدرتی مسکن معدوم ہونے کے مسئلے سے دوچار ہیں۔غیر قانونی شکار اور ماحول کی تبدیلیاں ان کی نسل کشی کا باعث بنیں۔ جس کے باعث وائلد لائف ایکٹ کے تحت ان کے شکار پر پابندی عائد ہے۔