عابد چودھری: فراڈ میں مبینہ طور پر پولیس اہلکارملوث ہیں۔ سٹی فورٹی ٹو نےبینک سےرقم نکلوانےوالوں کی سی سی ٹی وی ویڈیوزحاصل کرلی ہیں۔ بغیر پن کوڈ ڈ الے اے ٹی ایم سے رقوم کیسے نکلوائی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کا علاقہ نوانکوٹ 31 جنوری کو ڈانس پارٹی پر پولیس کا چھاپہ۔ کئی مرد اور خواتین پکڑی گئیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کیا۔ اونچی آواز میں گانا چلانے کا اور لاکھوں روپے کیش کے ساتھ ملزمان کے موبائل فونز شناختی کارڈز اور اے ٹی ایم کارڈز قبضے میں لے لیے۔
ملزمان نے ضمانت کرائی اور اپنی چیزوں کی واپسی کے لئے پولیس سے رجوع کیا۔ جواب ملاعدالت سے سپرداری کرائیں۔ دودن بعد جب ملزمان سپرداری پر اپنی چیزیں واپس لینے آئے تو کہا گیا سپرادری رہنے دو صرف 2 ہزار کیش دو اپنی چیزیں لے لو۔
جیسے ہی موبائل فونز آن کیے بنک کے میسیج آ گئے کہ آپ کے اکاؤنٹ سے 3 لاکھ 28 ہزار روپے نکل چکے ہیں۔ سرگودھا اور خوشاب کے اے ٹی ایم سے ڈیڑھ لاکھ روپے دوسرے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر جبکہ ایک لاکھ 78 ہزار روپے کیش نکلوایا گیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیش نکلوانے والے نے اپنا چہرہ چھپا رکھا ہے۔ رقم نکلوانے کے لئے اس نے ہاتھوں میں پکڑےکاغذات سےدیکھ کرپن کوڈملایا۔ متاثرہ شہری کی درخواست پر سی سی پی او امین وینس نے ایس پی اقبال ٹاؤن کو تحقیقات کی ہدایت کی۔
انکوائری میں نواں کوٹ پولیس نے اعتراف کیا کہ اے ٹی ایم کارڈز دو دن ان کی تحویل میں رہے ۔ ایس پی عمرفاروق کا کہنا ہے کہ بنکوں سے آفیشل ریکارڈ منگوا کر فیصلہ میرٹ پر کیا جائے گا۔
اے ٹی ایم پن کوڈ کیسے ہیک کیے گئے؟ کیا پولیس نے ہیکرز کا کوئی گینگ بنا رکھا ہے؟ اس کیس کی گتھیاں سلجھنے میں وقت لگے گا لیکن ثابت ہوتا ہے کہ ای ٹی ایم کارڈ محفوظ نہیں۔