بڑے کاروباری ادارے اور صاحب ثروت لوگ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے شراکت دار بنیں، وزیراعظم

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اویس کیانی: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ بڑے کاروباری ادارے اور صاحب ثروت لوگ کارپوریٹ سوشل ریسپانسیبیلیٹی کے تحت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے شراکت دار بنیں۔ 
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے حوالے سے آج ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر امجد ثاقب، وزارت تخفیف غربت کے سیکریٹری یوسف خان اور دیگر سرکاری افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو پروگرام کے اب تک کے نتائج اور مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں بتایا گیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پورے ملک میں تقریباً 1 کروڑ خاندانوں کے 6 کروڑ لوگ مستفید ہو رہے ہیں، جبکہ اس سال پروگرام کا کل بجٹ 471 ارب روپے ہے۔

وزیراعظم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق  خاندانوں کی معاونت پر پروگرام کی کارکردگی کو سراہا۔وزیراعظم نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نتائج انتہائی خوش آئیند ہیں لیکن پاکستان کا پائیدار مستقبل لوگوں کی مالی خود انحصاری سے منسلک ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم کی متعلقہ حکام کو معاشرے میں مالی خود انحصاری کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ایک بہترین ڈیٹابیس ہے جس کو ٹارگیٹیڈ سبسیڈیز کیلے استعمال میں لایا جائے۔

وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو حکومت پاکستان اور مقامی انسان دوست تنظیموں کے مابین اشتراک کا لائحہ عمل تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بینیفیشریز کیلے مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تکنیکی تربیت کی فراہمی سے اہل لوگ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں گے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ بڑے کاروباری ادارے اور صاحب ثروت لوگ کارپوریٹ سوشل ریسپانسیبیلیٹی کے تحت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے شراکت دار بنیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام مقامی خیراتی اور فلاحی تنظیموں کے ساتھ پارٹنرشپ کرے۔ وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاست پاکستان کمزور طبقوں کی ہر ممکن مدد کرے گی تاکہ وہ ایک پر امید زندگی گزار سکیں۔