(قیصر کھوکھر)لاہور میں بڑھتا ہوا کرائم ، سی سی پی او عمر شیخ کا ماتحت افسران سے تذلیل بھرا لہجہ اور ہزار سے زائد افسران کے تبادلے،عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور کے عہدے سے تبدیل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں کرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ سی سی پی اولاہورکےگلے پڑ گیا۔ تین مہینے بعد ہی عمرشیخ کی چھٹی کرادی گئی۔غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی اولاہورتعینات کردیا گیا۔عمر شیخ کو ڈپٹی کمانڈنٹ پی سی لگادیا گیا۔نئے سی سی پی او لاہورغلام محمود ڈوگرجرائم پیشہ افراد کو نکیل ڈالنے کے ماہر ہیں۔حکومت پنجاب نے غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی او لاہور تعینات کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شہر میں جرائم کی صورتحال کے ساتھ ساتھ سی سی پی او سے اختلاف رکھنے والے افسران کے تبادلوں کا نوٹس لے لیا ۔وسیم سیال ، طارق عباس قریشی اور غلام محمود ڈوگر کے نام وزیر اعلیٰ کو بھجوا دیئے گئے تھے ۔ تینوں افسران کو وزیراعلیٰ پنجاب انٹرویو کر چکے ہیں اور غلام محمود ڈوگر سی سی پی او کے قلمدان کے لیے سب سے زیادہ مظبوط امیدوار تھے جن کو عہدے پرتعینات کردیا گیا۔غلام محمود ڈوگر پہلے بھی لاہور شہر میں اپنی خدمات بطور ڈی آئی جی آپریشنز دے چکے ہیں۔
غلام محمود ڈوگر کا شمار پنجاب کے بہترین افسران میں کیا جاتا ہے ۔ لاہور میں ایس پی ایڈمن ، چیف ٹریفک آفیسر کے فرائض بخوبی سر انجام دے چکے ہیں۔ اس کے ساتھ غلام محمود ڈوگر سی پی او گوجرانوالہ اور سی پی آؤ ملتان کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔ ڈی آئی جی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں بھی بہترین کام کیا جبکہ آر پی او ساہیوال اور فیصل آباد کی تعیناتی کے دوران جرائم پیشہ افراد کو نکیل ڈالنے میں بھی انکا کوئی ثانی نہیں رہا ۔
غلام محمود ڈوگر سی سی پی او لاہور بننے سے پہلےڈی آئی جی پریکیورمنٹ اینڈ آئی ٹی کے فرائض سرانجام دے رہے تھے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب لاہور شہر میں ایسے افسران کو تعینات کر کے پولیس کا مورال بلند کرنے کے ساتھ ساتھ عوام اور پولیس کی دوریوں کو ختم کر کے اچھے نتائج حاصل کرنا چاہ رہے ہیں۔