ویب ڈیسک : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں ہم نے ڈالر لے کر جنگوں کا حصہ بنے جس کی قیمت عوام نے ادا کی۔اب ہمیں روس جانے پر بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔
اسلام آباد میں نیشنل سکیورٹی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک کی آزاد خارجہ پالیسی نہیں ہے وہ کبھی اپنے عوام کے مفادات کی حفاظت نہیں کر سکتا۔
ان کاکہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دور میں ملک کی خارجہ پالیسی کو آزاد رکھنے کی کوشش کی۔ اس کی وجہ سے عالمی سطح پر ملک کو عزت ملی ہے وہ پہلے کبھی نہیں ملی۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہمارے ہاں لوگوں کے ذہن میں سکیورٹی کا مطلب فوج تھا۔
عمران خان نے ایک بار پھر دھمکی آمیز خط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’طاقت ور ملک ناراض ہو گیا کہ آپ روس کیوں چلے گئے۔
وزیراعظم نے انڈیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ روس کا اتحادی ہے اور وہاں سے تیل بھی درآمد کر رہا ہے اس پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔انہوں نے برطانوی دفتر خارجہ کی سیکریٹری لِز ٹرس کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ کہتی ہیں کہ انڈیا کی خارجہ پالیسی آزاد ہے۔ وزیراعظم نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ تو پھر ہم کیا ہیں۔
عمران خان نے ایک بار پھر انڈیا کی خارجہ پالیسی کو سراہتے ہوئے کہ وہاں کی خارجہ پالیسی آزاد ہے۔ بھارت امریکا کا اتحادی ہے مگر روس سے تعلقات قائم کر رہا ہے، بقول امریکا بھارت آزاد ہے تو ہم کیا ہیں؟ جو ملک آزاد پالیسی کا نہ ہو وہ کبھی عوامی مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات انہی لوگوں کی وجہ سے بنے ہیں جو اچکنیں سلوا کر کہتے ہیں امریکہ کو ناراض نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا غلطی ہماری ہے۔ ہم نے اس کو احساس دلایا ہے کہ ان کے بغیر گزارا نہیں کر سکتے۔