علی رامے:صحت سہولیات نہ صفائی ستھرائی کا خیال, ترقیائی سکیموں کی انسپکشن نہ تعلیمی معیار , ن لیگ کا" پیرس" لاہور کارکردگی میں سب سے پیچھے رہ گیا. اضلاع میں 38ویں نمبر پرچلا گیا۔ نارووال، حافظ آباد ،ننکانہ ، مری ،بہاولنگر ،چنیوٹ اور راولپنڈی آگے نکل گئے. پرائس کنٹرول ،ون ڈش کی خلاف ورزی پر کارروائیاں بھی کاغذوں تک محدود رہیں, سپیشل برانچ اور اربن یونٹ کی رپورٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا۔
پنجاب میں گڈ گورننس پر اضلاع کی کارکردگی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ پنجاب کا دارالخلافہ لاہور گڈ گورننس کی کارکردگی میں سب سے پیچھے رہ گیا ہے۔ سٹی 42 کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلی پنجاب کے انشیٹیو اور گورننس پر عملدرآمد میں لاہور کا 38واں نمبر ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ پرفارمنس مینجمنٹ ریفارمز یونٹ نے یہ رپورٹ وزیر اعلی کو پیش کردی ہے، جس میں پنجاب کا دارالخلافہ وزیر اعلی پنجاب کے انشیٹیو میں کارکردگی سکورنگ میں سب سے پیچھے رہا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق لاہور کی انتظامیہ کی پرفارمنس پر 62اعشاریہ 4 فیصد سکور حاصل کرسکی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیر اعلی پنجاب نے 9 انشیٹیو پر عملدرآمد کے لئے انتظامیہ کو بہترین گورننس کا ٹاسک دیا تھا ، جس میں روٹی کی قیمت میں کمی ،ستھرا پنجاب کے تحت لاہور کی صفائی ستھرائی ،پرائس کنٹرول کے تحت اشیا خوردنوش کی قیمتوں کو قابو کرنا ،شادی کی تقریبات میں ون ڈش کی خلاف ورزی کو روکنے کا ٹاسک شامل تھا، جبکہ ترقیاتی اسکیموں کی انسپیکشن، صحت کی سہولیات پر انسپیکشن بھی انشیٹیو میں شامل تھے اور تعلیمی اداروں کی انسپیکشن ،لاہور میں آوارہ کتوں کے خلاف کمپین اور گٹروں کے ڈھکن تک کو کور کرنے پر بھی لاہور کی انتظامیہ کارکردگی میں یعنی وزیر اعلی پنجاب کے احکامات پر عملدرآمد میں سب سے پیچھے رہے ۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گڈ گورننس میں بہترین کارکردگی دکھانے والے اضلاع میں ٹاپ 10 میں سب سے پہلا نمبر نارووال کا ہے جس کے بعد ، حافظ آباد دوسرے اور ننکانہ صاحب بہترین انتظامات پر تیسرے نمبر پر ہے۔ مری ،بہاولنگر ،چنیوٹ، ڈی جی اور راولپنڈی بھی ٹاپ ٹین میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب نے ضلعی انتظامیہ کی مانیٹرنگ کے لیے اسپیشل برانچ اور اربن یونٹ کو ٹاسک دیا تھا ، جس میں ان کی جانب سے کیے گئے سروے پر رپورٹ تیار کی گئی۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے ضلع لاہور کی انتظامیہ کے پاس لا محدود وسائل ہونے کے بعد کارکردگی بہتر نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔