عالمی ادارہ صحت کی منظور شدہ دوا کی خریداری بند کرنے کی اہم وجہ سامنے آگئی

عالمی ادارہ صحت کی منظور شدہ دوا کی خریداری بند کرنے کی اہم وجہ سامنے آگئی
کیپشن: WHO Unapproved Insecticide
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(زاہد چودھری)محکمہ پرائمری ہیلتھ میں سنگین بے قاعدگی، ڈینگی کی روک تھام کیلئے مچھر مار دوا کی خریداری کے لئے ڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ دوا ہونے کی لازمی شرط تبدیل، ڈبلیو ایچ او کے معیار کی حامل دوا خریداری کا عمل بھی روک دیا،من پسند فرم کو نوازنے کیلئے مقامی طور پرتیار کی گئی غیر معیاری دوا خریدنے کی تیاریاں، 11 برسوں سے عالمی ادارہ صحت کی منظور شدہ دوا خریدی جارہی تھی۔
 تفصیلات کے مطابق محکمہ پرائمری کی عالمی ادارہ صحت کی منظور شدہ معیاری مچھر مار دوا خریدنے کی بجائے مقامی طور پر تیار کردہ غیر معیاری دوا خریدنے کے لئے کمر کس لی، 11 برس قبل ڈینگی وائرس کی روک تھام کے لئےڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ مچھر مار دوا خریدنے کا فیصلہ گیا تھا اور ہر مالی سال کے دوران ڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ دوا ہی خریدی جارہی تھی،تاہم رواں مالی سال میں 30 کروڑ روپے مالیت کی مچھر مار دوا کی ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق خریداری کا عمل روک دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق من پسند فرم کو نوازنے کے لئےمچھر مار دوا کا ڈبلیو ایچ او کے معیار کا حامل ہونے کی لازمی شرط کو نظر انداز کیا جارہا ہے،ذرائع کے مطابق شہری آبادی میں استعمال کے لئےڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ مچھر مار دوا ہی موزوں ہے اور ماضی میں بھی مقامی طور پر تیار کردہ دوا کو اس حوالے سے غیر معیاری قرار دیا جاچکا ہے ۔

تاہم محکمہ پرائمری ہیلتھ کے اعلیٰ حکام کی جانب سے افسران پر ڈبلیو ایچ او کی منظورہ شدہ مچھر مار دوا کی بجائے مقامی طور پر تیار کی گئی دوا خریدنے کے لئےشدید دباو ہے اور اس کے مطابق ہی خریداری کا پراسس کروایا جارہا ہے ۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer