(ملک اشرف)خاوند کی جانب سے بیوی سے چارسالہ بچہ چھیننے کا معاملہ، ہائیکورٹ میں بچے کی بازیابی کے لئے دائردرخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے بچے کی عدم بازیابی کی صورت میں سی سی پی او عمر شیخ کو چار دسمبر کو طلب کر لیا۔
تفصیلات کےمطابق جسٹس چودھری مشتاق احمد نے مومنہ بی بی کی درخواست پرعبوری حکم جاری کیا ، عدالت نے ایس پی کینٹ کی جانب سے یقین دہانی کے باوجود بچہ بازیاب نہ کرانے پر سی سی پی او کو طلب کیا۔ درخواستگزارخاتون کی جانب سے موقف اختیارکیاگیا کہ ہربنس پورہ کے علاقہ میں رہائش پذیرہوں خاوند ڈرائیور ہے ۔ خاوندگھریلوناچاقی پر چار سالہ بچے کو چھین کر گھر سے غائب ہوچکا ہے ۔
درخواستگزارکی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت خاوند سے بچہ بازیاب کرواکر ماں کے حوالے کرنے کا حکم دے ۔ عدالت اس کیس میں ایس پی کوبھی دو مرتبہ طلب کرچکی ہے، لیکن یقین دہانی کے باوجود بچے کو بازیاب نہیں کروا سکےتھے ۔جس پرعدالت نےآئندہ سماعت پر سی سی پی او کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا جائے۔
ایک دوسرے کیس کی سماعت کرتے نوجوان لڑکی کے اغواء کی عدم بازیابی پر عدالت نے اظہار برہمی کیا،جسٹس چوہدری مشتاق احمد نے یاسمین بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اسکی بائیس سالہ بیٹی صباء کو ملزمان نے اغواء کرلیا جس کا شیخوپورہ میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا گیا،، مقدمہ درج کروانے کے باوجود شیخوپورہ پولیس لڑکی کو بازیاب نہیں کرا رہی۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت لڑکی کو بازیاب کروا کر ماں کے حوالے کرنے کا حکم دے، ایس پی انویسٹی گیشن محمد نوید نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالت لڑکی کی بازیابی کیلئے تمام اقدامات کررہی ہے، سپیشل ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے، استدعا ہے کہ عدالت لڑکی کی بازیابی کے لیے مزید مہلت دے، عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد چوبیس دسمبر تک لڑکی بازیاب کراکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔