(عیشہ خان) ڈولفن پولیس فائرنگ واقعے کی ایک اور ویڈیو منظر عام پر آگئی۔ پولیس کی جانب سے گاڑی میں بیٹھے افراد کی طرف سے فائرنگ کئے جانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا۔
یہ خبر پڑھیں۔۔تحریک انصاف کی ٹکٹ کا حقدار کون؟ فیصلہ کل ہوگا
تفصیلات کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج نے شاد باغ میں ڈولفن اہلکاروں کی فائرنگ کے واقعہ کو مزید مشکوک کر دیا۔ پولیس نے موقف اختیار کیا تھا کہ کار سواروں کو ناکے پر رکنے کا اشارہ کیا تو انھوں نے کار بھگا دی۔ ڈولفن فورس کے تعاقب پر کار سوار افراد نے فائرنگ کی جس سے 14 سالہ لڑکا جاں بحق ہوا لیکن فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کریمنل ریکارڈ یافتہ، ملزمان کے قبضہ سے کسی قسم کا اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔ فوٹیج میں کار سوار معافیاں مانگتے جبکہ ڈولفن اہلکار ان پر تشدد کرتے اور گالیاں نکالتے نظر آ رہے ہیں۔
خبر ضرور پڑھیں۔۔۔شادباغ میں ڈولفن فورس کی فائرنگ سے راہگیر نوجوان جاں بحق, ورثا سراپا احتجاج
پولیس بھی اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کے لیے سرگرم ہے۔ فائرنگ سے جاں بحق چودہ سالہ سلیم کی ایف آئی آر میں بھی ڈولفن اہلکاروں کو نامزد نہیں کیا گیا۔عینی شاہدین کی جانب سے یہی موقف سامنے آیا تھا کہ کار سوار نہتے تھے۔