(24نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے بعد سربراہ جمعیت علماء اسلام بھی نیب کے ریڈار پر آگئے، نیب پشاور نے ڈی سی پشاور سے مولانا فضل الرحمان ان کے صاحبزادے بھائی او راہلیہ سمیت اہلخانہ کی جائیداد کی تفصیلات طلب کرلیں۔
پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے بعد نیب مولانا فضل الرحمان کے خلاف بھی سرگرم ہوگیا، نیب نے مولانا فضل الرحمان کے بھائی امیر جمعیت علماء اسلام خیبرپختونخوا سینیٹر مولانا عطاء الرحمان، اور مولانا لطف الرحمان کی جائیدادوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور ان کے اہلخانہ کے خلاف نامعلوم درخواست پر ریکارڈ طلب کیا گیا۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ نیب آرڈیننس کو ملک کے حق میں نہیں سمجھتے، اس میں حکومت کی آمرانہ سوچ میں اضافے کا احتمال ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ حساس نوعیت کے آرڈیننس جن میں نیب آرڈینس بھی شامل ہے اسے ملک کے حق میں نہیں سمجھتے ہیں، اس میں جو حکومت کے متعلق ایک آمرانہ تصور ہے اس میں اضافے کا احتمال موجود ہے۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اے پی سی کے حوالے سے اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ عید کے بعد رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہو گا، اس میں حتمی فیصلے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان جمعیت علماء اسلام کے سربراہ ہیں، مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے دور میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں۔