( ملک اشرف ) جعل سازوں کی ایک بار پھر شہریوں کے بینک اکاؤنٹس پر یلغار، ہائیکورٹ کے ملازم محمد علی کا اکاؤنٹ ہیک کرکے ڈیڑھ لاکھ روپے نکالے جانے کا انکشاف، ایف آئی اے کی جانب سے تاحال مقدمہ درج نہ کرنے پرعدالت نے 16 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔
جعل ساز مختلف حربوں سے بینک اکاؤنٹ کے متعلق معلومات حاصل کرکے شہریوں کے اکاؤنٹس سے رقوم نکلوا رہے ہیں، ہیکرز لاہور ہائیکورٹ کے ملازم محمد علی سے بھی ہاتھ کر گئے۔
جعل ساز نے جعلی مینجر بن کر لاہور ہائیکورٹ کے ملازم محمد علی سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی، محمد علی کے انکار پر بینک ہیلپ لائن کا مبینہ نمائندہ ظاہرکر کے اسے یقین دہانی کرائی، جس کے بعد محمد علی نے اپنے اکاؤنٹ کے خفیہ پن کوڈ سمیت دیگر معلومات فراہم کردیں۔ ملزمان نے محمدعلی کے مغل پورہ کی بینک برانچ سے رقم دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کرالی، متاثرہ شہری نے جعلسازی سے رقم نکلوانے پر ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو درخواست دی، شنوائی نہ ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
درخواست گزارمحمد علی کا کہنا ہے کہ تاحال نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا گیا، درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔
محمد علی پر امید ہے کہ ہائیکورٹ کے حکم کے بعد ہیکرز کے خلاف مقدمہ درج ہوجائے گا اور اس کی جعل سازی سے ہتھائی گئی رقم برآمد کرائی جاسکے گی۔