معروف ریسٹورنٹ سیل، عدالت کا سیکرٹری خوراک کو بڑا حکم

معروف ریسٹورنٹ سیل، عدالت کا سیکرٹری خوراک کو بڑا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ریسٹورنٹ اور دکانوں کو سیل کرنے کے طریقہ کار کے خلاف کیس کی سماعت، عدالت نے سیکرٹری خوراک کو سیلنگ کے طریقہ کار کے متعلق ایس او پیز بناکر آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے قرار دیا کہ معاملہ سنجیدہ ہے، ایسے ایس او پیز بنائے جائیں جس سے روزی روٹی کمانے والوں کا بھی خیال رکھا جائے۔

جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی  میں تین رکنی بینچ نے میسز لونگ فونگ ریسٹورنٹ کی درخواست پر سماعت کی، تین رکنی بنچ میں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین خان بھی شامل ہیں۔ سیکرٹری خوراک شہریار سلطان اور ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی رفاقت علی عدالت پیش ہوئے۔ جسٹس منظور احمد ملک نے سیکرٹری خوراک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ انتہائی اہم ہے اس لیے آپ کو زحمت دی، قانون ہر شہری کو کاروبار کا تحفظ دیتا ہے اس کے کاروبار کی جگہ کو کس قانون کے تحت سِیل کررہے ہیں۔

فوڈ اتھارٹی کے وکیل میاں افتخار احمد نے جواب دیا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ریگولیشن کے تحت غیر معیاری اشیاء اور صفائی کا خیال نہ رکھنے والے ریسٹورنٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔ جسٹس منظور احمد ملک نے استفسار کیا کہ ریگولیشن میں کہاں لکھا ہے کہ معمولی صفائی پر کاروبار کرنے والی جگہ کو ہی سیل کردیا جائے، صفائی سمیت دیگر معمولی الزامات پر جگہ سیل کرنے سے متعلقہ بندے کی وقتی طور پر روزی روٹی بند ہوجاتی ہے۔

جسٹس منظوراحمد ملک نے سیکرٹری خوراک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ایس او پیز بنائیں جس سے تمام پہلووؤں کو مدنظر رکھا جائے، جسٹس منظور احمد ملک نے استفسار کیا کہ فیلڈ فوڈ آفیسر اتھارٹی کو مس یوز کررہے ہیں، جس دور میں درخواست گزار کا ریسٹورنٹس سیل کیا گیا اس دور کے سیکرٹری اور دیگر افسران کے نام دئیے جائیں، کیوں نہ سیل کرنے والے افسروں اور ذمہ داران کو ریسٹورنٹ کے نقصان کا حرجانہ ڈالا جائے۔  جسٹس سید منصورعلی شاہ نے کہا کہ قانونی تقاضوں کے مطابق اقدامات کریں، عدالت آپکو سپورٹ کرے گی۔

درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ فوڈ اتھارٹی نے لونگ فنگ سمیت دیگر ریسٹورنٹس کو غیر قانونی طور پر سیل کیا۔ فوڈ پوائنٹس کو سیل کرنے کے بعد ڈی سیل کرنے کا کوئی باضابطہ طریقہ کار موجود نہیں، فوڈ اتھارٹی کے افسران دئیے گئے وسیع اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہیں۔ فوڈ اتھارٹی افسروں کی کارروائیوں سے کاروباری طبقہ کو نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت فوڈ پوائنٹس کو سیل کرنے کا طریقہ کار وضع کرنے کا حکم دے اورعدالت ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔