(علی ساہی) گاڑیوں کی رجسٹریشن کی نئی پالیسی حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئی۔ نان فائلرز گاڑیوں کی رجسٹریشن پر پابندی کی وجہ سے رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں 23 فیصد کم گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز کو پہلے 2 ماہ میں کروڑوں کا نقصان اور لاہور سمیت پنجاب بھر میں گاڑیوں کی رجسٹریشن میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ نئے فنانس ایکٹ 2018 میں نان فائلرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری اور رجسٹریشن پر پابندی لگائی گئی تھی، جس کی وجہ سے گزشتہ برس کی نسبت رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 800 سی سی سے لے کر اس سے اوپر کی تمام سی سی کی 23 فیصد کم گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئی ہیں۔
لاہور میں 2017ء کے پہلے 2ماہ میں 1300سی سی یا اس سے اوپر کی 7600 گاڑیاں رجسٹرڈ کی گئی تھیں، رواں سال صرف 5700 گاڑیاں رجسٹرڈ کی گئی ہیں۔ 2017ء کے پہلے 2 ماہ میں تمام سی سی کی 18 ہزار 500 کاریں رجسٹرڈ ہوئیں۔ رواں سال کے پہلے 2 ماہ میں 14 ہزار300 سے زائد گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جس کی وجہ سے محکمہ ایکسائز کو ریکوری میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ محکمہ ایکسائز کی جانب سے ایف بی آرکو ٹیکس کے حوالے سے واضع پالیسی بنانے کیلئے اب تک3 سے 4 مراسلے ارسال کیے گئے ہیں لیکن ایف بی آر نے ابھی تک محکمہ ایکسائز کو کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔