ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جوہر ٹاؤن دھماکہ: تمام ملزمان گرفتار, دشمن ایجنسی براہ راست ملوث

جوہر ٹاؤن دھماکہ: تمام ملزمان گرفتار, دشمن ایجنسی براہ راست ملوث
کیپشن: Usman Buzdar
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: آئی جی پبجاب انعام غنی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ دھماکے میں ملوث 10 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دہشت گردی میں استعمال ہونے والی گاڑی کے خریدار اور اس کی حوالگی، بارودی مواد نصب کرنے والے، ریکی کرنے والے اور دھماکے میں ملوث تمام دہشت گردوں کو انتہائی پیشہ ورانہ مہارت سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دوران تحقیقات دہشت گردوں کے اس نیٹ ورک کو مالی معاونت فراہم کرنے والے بین الاقوامی کرداروں کے تانے بانے مقامی دہشت گردوں سے ملنے کے تمام شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں جس میں یہ بات سامنے آئی کہ اس کارروائی میں ملک دشمن ایجنسی براہ راست ملوث ہے، جس نے اس نیٹ ورک کو تمام مالی معاونت فراہم کی۔

یاد رہے کہ 23 جون کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب ہونے والے دھماکے میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔آئی جی پنجاب انعام غنی کے کہا کہ واقعے کے چند گھنٹوں میں پولیس متحرک ہوگئی اور چند گھنٹوں ہی میں دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے بارے میں معلومات حاصل کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم چند گھنٹوں میں ان لوگوں تک پہنچ گئے جن لوگوں نے یہ گاڑی حاصل کی تھی اور جس طریقے سے حاصل کی اس تک بھی پہنچ گئے۔ ہم نے اس پورے نیٹ ورک کا سراغ چند گھنٹوں کے اندر اندر لگا لیا تھا۔ ہمارے پاس تمام تفصیلات آگئیں تھیں اور ہم گرفتاری والی سٹیج میں چلے گئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا اس دھماکے کا مرکزی کردار جس نے یہ سب کچھ پاکستان میں انتظام کیا وہ زیرحراست ہے۔ جن لوگوں کی مدد سے گاڑی خریدی گئی وہ  بھی گرفتار ہیں۔ جو گاڑی کی مرمت کی گئی وہ بھی ہمارے پاس ہے جس نے اس میں بارودی مواد بھرا وہ بھی گرفتار ہے اور وہ وہی شخص ہے جس نے جائے حادثہ پر لا کر یہ گاڑی کھڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں معاونت فراہم کرنے والی دشمن انٹیلی جنس ایجنسیز کو بھی ٹریس کر لیا گیا ہے اور اپنی ایجنسیز اور وفاقی حکومت کے ساتھ ان کی تفصیلات شئیر کر دی گئی ہیں۔ بین الاقوامی ایجنسیوں کے پاکستان کے اندر آنے کے حوالےسے پوچھے گئے سوال کے جواب میں آئی جی پنجاب کا کہنا تھا ہم اسے اپنی انٹیلی جنس ایجنسی پر چھوڑتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ یہ دشمن ایجنسیز پاکستان کے اندر نہیں آسکیں۔

جس طرح ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز کام کر رہی ہیں اور جس طرح ہماری امیگریشن سروسز ہیں ان کو پاکستان کے اندر آنے کا موقع نہیں ملتا لیکن انہں بہت سارے ایجنٹس مل جاتے ہیں جو مشرق وسطیٰ سے لیے جاتے ہیں، جو پیسوں کی خاطر کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

Malik Sultan Awan

Content Writer