نوجوانوں کو روزگار کیلئے 20 سال کے لئے قرضے دیں گے، نوازشریف

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: مسلم لیگ ن کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ جن نوجوانوں کے ہاتھوں میں ڈگریاں ہیں انہیں روزگار کے لئے 20 سالہ مدت کے قرضے دیں گے۔ 2017 والا پاکستان واپس لائیں گے۔دوبارہ موقع ملا تو سیالکوٹ میں لاہور کے ارفع کریم ٹاور کی طرز کی آئی ٹی انڈسٹری بنا کر دیں گے۔سیالکوٹ صنعتکاروں کا شہر ہے اگر آپ نے دوبارہ موقع دیا تو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

سیالکوٹ میں مسلم لیگ نون کے بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ آج میں بہت خوش ہوں، سیالکوٹ باوفا لوگوں کا شہر ہے، سیالکوٹ کا نام برصغیر میں گونجتا ہے، سب سے بڑا وفادار میرے ساتھ کھڑا ہے جس کا نام خواجہ محمد آصف ہے، خواجہ آصف سے تعلق 34 سال سے نہیں بلکے 50 سال سے ہے، خواجہ آصف میرے کالج فیلو ہیں، خواجہ آصف کے والد کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری سیاسی تربیت کی، رانا شمیم بھی میرا ساتھی ہے، ارمغان سبحانی سے میرا تعلق ان کے والد اور چچا کے دور سے ہے، ظاہرے شاہ سے تعلق بھی بہت پرانا ہے اور آج اس کی بیٹی دٹ کے کھڑی ہے۔

لاہور سیالکوٹ موٹر وے سے مطمئین نہیں ہوں، یہ موٹر وے دوبارہ بنائیں گے

نواز شریف نے کہا کہ خواجہ آصف سے پوچھا کہ سیالکوٹ کیسے آوں؟ سیالکوٹ آنے کے لئے جہاز، ہیلی کاپٹر اور سڑک سے ایک جیسا وقت لگتا ہے، جب ٹرین شروع کی تو ٹرین سے بھی اتنا ہی وقت لگے گا، میں سیالکوٹ کو مس کرتا ہوں، موٹر وے  ہم نے بنائی لیکن میں اس کا افتتاح نہیں کر سکا، میں لاہور سیالکوٹ موٹر وے سے مطمئن نہیں ہوں، سیالکوٹ لاہور موٹر وے  کو دوبارہ بنائیں گے۔

یوتھ مسلم لیگ نون کے ساتھ ہے

نواز شریف نے کہا  کون کہتا ہے کہ یوتھ مسلم لیگ ن کے ساتھ نہیں ہے، یہ تو سارا جلسہ ہی یوتھ کا ہے، جن نوجوانوں کے ہاتھوں میں ڈگریاں ہیں انہیں روزگار کے قرضے دیں گے، 20 سال کے لئے قرض دیں گے تاکہ نوجوان اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔

نوجوانوں کو 20 سال کے لئے قرضے دیں گے

 سیالکوٹ کے جلسہ میں نواز شریف نے اعلان کیا کہ جن نوجوانوں کے ہاتھوں میں ڈگریاں ہیں انہیں روزگار کے قرضے دیں گے.  20 سال کے لیئے قرض دیں گے تاکہ نوجوان اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں.

2017 میں جو پاکستان چھوڑ کر گیا تھا اب وہ نہیں ہے،  نہ بجلی نہ پانی نہ روزگار- کچھ نہیں ھے !

 پاکستان چھوڑ کر جانے سے متعلق بات کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ افسوس ہے کہ 2017 کا پاکستان جو میں چھوڑ کر گیا تھا اب وہ نہیں ہے، ہمارے منصوبوں کو مکمل کرنے دیا گیا ہوتا تو آج جلسے میں موجود ہر شخص کے پاس باعزت روزگار ہوتا، نواز شریف 4 روپے کی روٹی چھوڑ کر گیا تھا اب 25 روپے کی ہے، پیٹرول 60 روپے کا چھوڑ کر گیا اب پیٹرول 260 کا ہے، نہ بجلی نہ پانی نہ روزگار کچھ نہیں ہے، پوچھیں ان سے کہ آپ کے ساتھ یہ ظلم کیوں کیا گیا؟ میں اپنے ساتھ جو ظلم ہوا وہ برداشت کر لوں گا لیکن آپ کے ساتھ ظلم نہیں ہونے دوں گا، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ملک کو واپس اسی جگہ لائیں گے۔

اس جلسہ عام میں مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف،  چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز ،  مرکزی رہنما  سابق وزیر دفاع خواجہ آصف اور  ساری مقامی قیادت نے شرکت کی، جلسہ عام میں لیگی کارکنوں اور عوام کی بہت بڑی تعداد شریک ہوئی۔