لاہور (اظہر تھراج )نجی ٹی وی کے نئے ڈرامہ سیریل ” دل نا امید تو نہیں“کی پہلی قسط نے ہی تہلکہ مچا دیا ہے۔ہر قسط نشر ہوتے ہی ٹرینڈنگ پر چلی جاتی ہے۔لاکھوں افراد اس کی پیہی قسط دیکھ چکے ہیں اور بین الاقوامی طور پر بھی اسے خاصی پذیرا ئی ملی ہے۔’ دل نا امید تو نہیں‘کو ملنے والی زبردست میڈیا ہائپ نے پہلی قسط نشر ہونے سے پہلے ہی متعدد بلاگرز،پبلیکیشنز اور عوام کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی تھی۔ لانچ سے پہلے ہی اس کے سنسنی خیز ٹیزرز اور پھر پروموز نے ناظرین کے آتشِ شوق کو بھڑکا دیا تھا۔اس ڈرامے میں ہے کیا ؟ اسے اتنا پسند کیوں کیا جارہا ہے؟ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں؟
جی ہاں سیریل کی دلچسپ جھلکیوں سے ہی ظاہر ہورہا تھا کہ اس ڈرامے میں کئی گھنا ئونے معاشرتی مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے جن میں بچپنے کی شادی، عصمت فروشی اور بھیگ منگوں کی مافیا جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔ بے شمار ٹی وی چینلز میں سے شائد ہی کبھی کسی پران سلگتے مسائل کو اتنی بے باکی سے پیش کیا گیا ہے۔اس سیریل کو ہائپ ملنے کی ایک اور بڑی وجہ آمنہ مفتی کی تحریر،کاشف نثار کی ہدایت کاری اور یمنیٰ زیدی، نعمان اعجاز، عمیر رانا، وہاج علی، یاسرہ رضوی،نوید شہزاد اور عدنان شاہ ٹیپو جیسی بڑی کاسٹ ہے۔ان تمام پلس پوائنٹس کے پیشِ نظر ناظرین بڑی بے چینی سے ”دل ناامید تو نہیں“کے انتظار میں تھے۔
واضح رہے کہ ڈرامہ نشر ہونے سے قبل ہی اس کے خوبصورت ٹائیٹل سونگ نے بھی مقبولیت کے ریکارڈ قائم کئے۔تو آئیے پہلی قسط کا جائزہ لیتے ہیں۔سب سے پہلے تو روشانے ظفر کے گائے ہوئے دل گداز او۔ ایس۔ ٹی اور تجسس بیدار کرتے ڈرامائی مناظر نے زبردست تاثر پیدا کیا۔یہ ایک ایسی کہانی لگتی ہے جس کی کئی تہیں ہیں اور یہ معاشرے کے تاریک پہلو کی عکاسی کرتی ہے۔ اس میں کئی کہانیاں ایک ساتھ چل رہی ہیں۔
ڈرامے کا آغاز میڈم شمیم کے’’کوٹھے‘‘ کی رنگین دنیا سے ہوتا ہے جہاں کہانی کی ہیروین سمبل ( یمنیٰ زیدی) رہتی ہے۔ یمنیٰ زیدی نے ایک ایسی طوائف کا کردار ادا کیا ہے۔جو خود مختار، مضبوط اور ایک آزاد سوچ کی مالک ہے۔ دوسرا سین ایک گاوں کا ٹریک ہے جس میں ایک غریب کمسن لڑکی اللہ رکھی ہے۔جو اپنے محنت کش باپ سے معصوما نہ باتیں کرتی ہے اور اس کا دوست جمشید ہے جو روزانہ سکول ماسٹر اور اپنی ماں سے پٹتا ہے۔
تیسرا ٹریک ایک کرکٹ کی دیوانی لڑکی نسیم زہرہ کا ہے جس کا باپ اس کے شوق کی راہ میں حائل ہے اور اپنے ایک لفنگے اور اوباش دوست کے بہکاوے میں آکر بیٹی کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ڈرامے کے تینوں ٹریک دلچسپ اور پر تجسس لگ رہے ہیں۔تینوں کہانیوں میں کیا کنکشن ہے پہلی قسط میں اس کا انکشاف نہیں ہوپاتا۔ دوسری قسط میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے،دیکھنا یہ ہے کہ آگے چل کر یہ کس طرح ایک دوسرے جڑتی ہیں۔تاہم یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہر ٹریک معاشرے کے بارے میں ایک متاثر کن پیغام دے گا۔ یمنیٰ زیدی اور عمیررانا کا رومانس آگے چل کر کافی دلچسپ اور معنی خیز ہوسکتا ہے مگر یمنیٰ کے بچپن کے ساتھی وہاج علی کا دوبارہ یمنیٰ سے تعلق قائم ہوگا کے نہیں یہ بات بھی ابھی کھلنے نہیں پائی۔
پہلی اور دوسری قسط میں یمنیٰ زیدی، عمیر رانا،یاسرہ رضوی، نویدشہزاد، سمعیہ ممتاز اور عدنان شاہ ٹیپو کی زبردست پرفارمنس قابلِ ستائش ہے مگر خاص طور چائلڈ اسٹارز نے بھی شاندار ٹیلنٹ کا مظاہرہ کیا ہے۔ڈرامے کے جاندار اسکرپٹ،عمدہ اداکاری اور ماہرانہ اداکاری آنے والے دنوں میں ناظرین کی بہت بڑی تعدادکو یہ ڈارمہ دیکھنے رہنے پر مجبور کردے گی۔