علی ساہی : کورونا وائرس نے سرکاری اداروں میں سب سے زیادہ پولیس اہلکاروں کو متاثر کیا ہے،سرکاری اداروں میں مریضوں کے حوالے سے پولیس سر فہرست ہے،پنجاب پولیس میں 3دنوں میں مزید50کوروناوائرس کےمریضوں کااضافہ ہوگیا ہے،لاہورسمیت پنجاب بھر میں مریض ملازمین کی تعداد607ہوگئی۔
لاہورپولیس متاثرہ اضلاع میں پہلےنمبرپر ہے،آئی جی پنجاب شعیب دستگیرنےصوبہ بھرمیں کورونا وائرس کے حوالےسےڈیوٹیز دینے والے ملازمین کےکورونا ٹیسٹ کرانےکاحکم دیا تھا جس کے بعد قرنطینہ سنٹرز،احساس پروگرامزاورناکوں پرڈیوٹی سرانجام دینےوالوں کے ٹیسٹ کرانےکاعمل تیزکردیا گیا،اب تک کرائے گئےٹیسٹوں میں موصول ہونےوالے نتائج میں مریضوں کی تعداد607ہوگئی ہے۔
جس میں 190پولیس افسراوراہلکارصحت یاب ہوگئےہیں،412مثبت ملازمین مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں،16ہزارسےزائدپولیس ملازمین کےکوروناٹیسٹ مکمل کرلیےگئےہیں،اب تک کےموصول ہونے والے نتائج میں 25سو80کےنتائج کاانتظارہےجبکہ 13ہزار سے زائدکےنیگٹو آئےہیں جبکہ 3اہلکار کوروناوائرس کی وجہ سے شہادت حاصل کرچکے ہیں،آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ ملازمین کابہترین علاج کرایاجارہا ہے،کوروناکاشکارہونےوالےملازمین کوفی کس25ہزارامداددےرہےہیں۔ڈاکٹروں اور طبی عملے کی بڑی تعداد بھی کورونا کا شکار ہوئی ہے لیکن پولیس سے زیادہ نہیں ہیں۔
یاد رہے ملک میں کورونا سے مزید 10 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1231ہو گئی ہے جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 59850 تک پہنچ گئی ہے۔اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 416 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ سندھ میں 380 اور پنجاب میں 362 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ بلوچستان میں 42، اسلام آباد 18، گلگت بلتستان میں 9 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 4 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے لاک ڈائون کیا گیا ہے،اب اس لاک ڈائون میں نرمی لائی گئی ہے لیکن پولیس پھر بھی مصروف ہے،پولیس کو ملزموں کی شناخت میں مشکل پیش آرہی ہے کیونکہ ہر بندے نے تو ماسک لگایا ہوتا ہے۔