وزیراعظم کا بڑاسرپرائز؛ کسی چیز کا ڈر نہیں، خط لہرا دیا

PM Imran Khan big surprise
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)شہر اقتدار میں ہونے والے جلسے میں وزیراعظم عمران خان نے حکومت گرانے کےلیے پیسے لگائے جارہے ہیں، حکومت جاتی ہے تو جائے،انہیں معاف نہیں کروں گا،میرے پاس جو خط ہے یہ ثبوت ہے،باہر سے ہماری خارجہ پالیسی کو متاثر کیا جارہا ہے،گزشتہ کئی ماہ سے پتہ ہے کہ خارجہ پالیسی کیخلاف سازش ہورہی ہے.

تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پیریڈ گراؤنڈ میں جلسہ ’ امر بالمعروف‘ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ سارا ڈرامہ این آر او لینے کےلیے ہے،وفاقی اور صوبائی وزرا کو مخاطب کرکے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے میرے وزرا کو لالچ دے کر توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے میرا ساتھ دیا جس کے لیے میں شکر گزار ہوں اور مجھے فخر ہے ہم فلاحی ریاست کے راستے پر چل نکلے ہیں، حکومت جائے یا جان کبھی ان چوروں کو معاف نہیں کروں گا۔ 
 وزیر اعظم عمران خان نے کا کہناتھا کہ حکومت جاتی ہے تو جائے،انہیں معاف نہیں کروں گا،تھری اسٹوجز والی اپوزیشن میں ایک چیری بلاسم ہے،آپ پیسے لے کر اپنے ملک پر بمباری کراتے ہیں،آپ پیسے کی پوجا کرتے ہیں، سپر پاورز کے سامنے سر جھکاتے ہیں،جوانسان کےسامنےجھکتاہےاس کی کوئی عزت نہیں کرتا،بے غیرت آدمی کی کوئی عزت نہیں کرتا۔

ہمارے ملک کو ہمارے پرانے لیڈرز کی کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں، بھٹو نے ملک کو خوددار خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی،ذوالفقارعلی بھٹوسےبہت اختلاف ہےلیکن اس کی خودداری بہت پسندتھی،فضل الرحمان اورنوازشریف کی پارٹیوں نےبھٹوکےخلاف تحریک چلائی،آج جیسے حالات ملک میں پیدا کر دیئے گئے۔

ان حالات کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی،بھٹو نے ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی،آج اسی بھٹو کا داماد آصف زرداری اور نواسہ کرسی کی لالچ میں اپنے نانا کی قربانی کو بھلا بیٹھے ہیں،باہر سے ہماری خارجہ پالیسی کو متاثر کیا جارہا ہے،گزشتہ کئی ماہ سے پتہ ہے کہ خارجہ پالیسی کیخلاف سازش ہورہی ہے،آج قاتل اور مقتول اکٹھے ہوگئے ہیں،ملک کی خارجہ پالیسی کو مروڑنے کی کوشش باہر سے کی جا رہی ہے، آج ذوالفقار علی بھٹو والا ٹائم نہیں ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہناتھا کہ وقت بدل چکا ہے،ہم کسی کی بھی غلامی قبول نہیں کریں گے، سب سے دوستی کرینگے،یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، کوئی چیز نہیں چھپتی،پاکستانی قوم بیدار ہے، کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے،ہم سب سے دوستی کریں گے غلامی نہیں کریں گے،باہر کے پیسے سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،باہر سے پیسے لے کر سازش کرنے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ڈیموکریٹ عوام کے پاس جاتا ہے، میں نے آپ کو اسی لئے بلایا تھا،ہمیں پتہ ہے کہاں سے دباو ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے،ہمیں کہا ملکی مفاد لیکن لکھ کر دھمکی دی گئی ہے،ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،میرے پاس جو خط ہے یہ ثبوت ہے،میں قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں،میں الزامات نہیں لگا رہا،میرے پاس موجود خط ثبوت ہے.

 بیرونی سازش کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو مناسب وقت پر بہت جلد سامنے لائی جائیں گی،میرے پاس جو ثبوت ہیں سب ظاہر کررہاہوں،میری کوشش ہے کہ ملکی مفاد کو نقصان نہ پہنچے،میں کھل کر بات کرسکتا ہوں ، مجھے کسی چیز کا ڈر نہیں ہے،قوم جاننا چاہتی ہے کہ لندن میں بیٹھا ہوا شخص کس کس سے ملتا ہے،پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں،چورحکمرانوں نے 30سال تک ملک کو لوٹا ہے،جتنا وقت مجھے وزیراعظم بنے ہوئے ہوا اتنے وقت میں نوازشریف 18فیکٹریاں بنا چکا تھا.

آصف زرداری اور نوازشریف ملک لوٹ کر اربوں پتی بن گئے،ان ڈاکووں کو این آر او دے کر مشرف نے بہت بڑا ظلم کیا،10سال تک یہ ڈاکو ملک کو لوٹتے رہے ،ان ڈاکوؤں نے پہلے دن سے مجھے بلیک میل کرناشروع کردیا،مجھے کہا اگر حکومت چلانی ہے تو ہماری چوری معاف کردو،ہماری طرف سے جو ووٹ ڈالنے جائے گا اسے پیغام دیتا ہوں یہ نہ کرنا،قوم معاف نہیں کریگی.

جمہوریت میں ایک ہی راستہ ہے کہ اگر حکومت پسند نہیں تو استعفیٰ دے دو،25کروڑ سامنے رکھ کر کہا کہ ضمیر جاگ گیا تو یہ قوم نہیں مانے گی،جب پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوگی پوری قوم دیکھےگی،جب ووٹنگ ہوگی تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی اراکین کے بھی ضمیر جاگ جائیں گے،ہمارا ملک ایک نظریے کے تحت بنا تھا.وہ نظریہ اسلامی فلاحی ریاست تھی۔

لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ دین کی اتنی باتیں کیوں کرتے ہیں. لو گ کہتے ہیں آپ دین کو سیاست کے لئے کیوں استعمال کرتے ہیں،پاکستان نےریاست مدینہ کےاصولوں پرکھڑاہوناتھا،جب تک اپنے نظریے پر کھڑے نہیں ہوں گے قوم نہیں بنے گی۔ان کاکہناتھاکہ مجھے بھی بڑی دیر تک پاکستان کا نظریہ نہیں پتہ تھا،آہستہ آہستہ دین کی سمجھ آنی شروع ہوئی،مغربی معاشرے کو دیکھا تو سمجھ آیا کہ فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے،قوم صرف نظریےپربنتی ہےورنہ لوگوں کاحجوم رہیں گے،مغربی معاشرہ دیکھ کرمجھےپتہ لگاکہ فلاحی ریاست کیاہوتی ہے؟

نبیﷺ نے دنیا کی تاریخ میں پہلی دفعہ فلاحی ریاست بنائی تھی،یورپ میں انسان توکیاجانوروں کےبھی حقوق ہیں،چین نے70کروڑلوگوں کوغربت سےنکالا،جو معاشرہ نبیﷺ کے راستے پر چلے گا وہاں برکت آئے گی،ہم نے ہر خاندان کو صحت کی سہولت دی،کسی بھی ترقی پذیر ملک میں ہیلتھ انشورنس نہیں ہے،پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی کمزور طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے پیسہ خرچ نہیں کیا گیا۔

کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت 20لاکھ خاندانوں کو سود بغیر قرضہ دے رہے ہیں،ہر خاندان کے ایک فرد کو ٹیکنیکل ٹریننگ دے رہے ہیں،پاکستان کی تاریخ میں کبھی کمزور طبقے کو اٹھانے کیلئے اتنا پیسہ نہیں خرچ کیا گیا،ٹیکس کا پیسہ قوم پر خرچ کروں گا،ٹیکس جمع کیا تو ڈھائی سو ارب روپے کی سبسڈی دی،پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10روپے کی کمی کی۔

اپنے نظریہ پر 25سال سے ڈٹ پر کھڑا ہواہوں،میراملک تب ترقی کرےگاجب ہم نبی ﷺ کےراستےپرچلیں گے،وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جہاں امیر اور غریب کیلئے الگ الگ قانون ہو،چھوٹا چور ملک کو تباہ نہیں کرتا، بڑا ڈاکو ملک کو تباہ کرتا ہے،تین چوہے 30سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہناتھاکہ ان تین چوہوں کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے ہیں،یہ تین چوہے پہلے دن سے بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے ہیں،یہ ساراڈرامہ این آراوکیلئےکررہےہیں،مشرف نےاپنی حکومت بچانےکیلئےان کواین آراودے کراس ملک پرظلم کیا،ہم وہ ملک بننا چاہتے ہیں جو سب کو اکٹھا کرے گا،ایسی خارجہ پالیسی لاناچاہتےہیں کہ ہم کسی کی جنگ میں شریک نہ ہوں۔

پروپیگنڈا ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے معاشرے میں خواتین کو حقوق نہیں ملتے، پاکستان میں 70فیصد خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں ملتا،ریاست خواتین کو ان کی وراثت میں حصہ دلوائے گی،چاہتے ہیں گھریلو ملازمین کو برابر کے حقوق ملیں، امر بالمعروف کا مطلب ہے کہ قوم اچھائی کا ساتھ دے، برائی کیخلاف جہاد کرے، حکومت کو گرانے کیلئے لوگوں کے ضمیروں کا سودا کیا جارہا ہے،انہوں نے فیصلہ کیا کہ حکومت کوگرانا ہے کیونکہ پاکستان تباہ ہورہا ہے۔

تاریخ میں کسی حکومت نے اتنی پرفارمنس نہیں دی جو ہم نے دی،تاریخ میں ساڑھے تین سال میں کسی حکومت نے ہمارے جیسی کارکردگی نہیں دکھائی، کورونا کے دوران پوری دنیا بند ہوگئی، غریب کچلے گئے،کورونا کے دوران لاک ڈاون نہیں لگایا،سندھ حکومت نے لاک ڈاون لگا دیا میری با ت نہیں مانی۔

سار ی دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے کورونا کے دوران اپنی معیشت اور لوگوں کو بچایا،پاکستان میں آج سب سے کم بے روزگاری ہے،کورونا کے دوران چیری بلاسم، ڈیزل ،بیماری اور بھگوڑے نے مجھ پر تنقید کی،جب ساری دنیا کی معیشت تباہ ہورہی تھی اس دوران ہماری معیشت بڑھی،ہماری ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری میں تیزی سے اضافہ ہوا،گندم، چاول،مکئی ،گنے اور آلو کی پیدوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا،آج پہلی بارگھروں کی تعمیر کیلئے تنخواہ دار طبقے کو بینک قرضے دے رہے ہیں۔

پی ٹی آئی حکومت نےتنخواہ دارطبقےکوگھربنانےکیلئےقرضہ دیا،50سال کے بعد ملک میں بڑے ڈیم بن رہے ہیں،مہمند ڈیم 2025میں مکمل ہوجائے گا،مہمند ڈیم سے خیبرپختونخوا کو پانی اور سستی بجلی ملے گی،لاہور کو بچانے کے لیے راوی سٹی بنارہےہیں،راوی سٹی میں 2کروڑ درخت پانی لگائیں گے،راولپنڈی کو تبدیل کرنے کیلئے نالہ لئی پراجیکٹ بن رہا ہے،تمام بڑے شہروں کے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں۔

ریکوڈک منصوبےمیں ہمیں 2ہزارارب روپےکاجرمانہ ہوا،اگر جرمانہ ہوجاتا تو ہمارے باہر موجود تمام اثاثے ضبط ہوجاتے ،ہم نے 2ہزار ارب روپے کا جرمانہ ختم کرایا،اب وہی کمپنی پاکستان میں 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے،رینٹل پاورکیس میں بہت کرپشن ہوئی ،رینٹل پاورمیں بھی پاکستان کو200ارب روپےجرمانہ ہوا،صدرایردوان سےبات کرکے200ارب کاجرمانہ ختم کیاگیا۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی نوازشریف نے اپنے پاس رکھی ہوئی تھی،30سال سے یہ حکومت میں تھے کبھی انہوں نے آنے والی نسلوں کا سوچا؟ان کا تو سب کچھ لندن میں ہے ان کو پاکستان کی فکر کیوں ہو،کیا 30سال اقتدار میں رہنےوالوں نے کبھی نوجوان نسل کے لیے سوچا؟کیا کبھی ان لوگوں نے موسمیاتی تبدیلوں سے متعلق سوچا؟

ان لوگوں کو پاکستان کی کوئی فکر نہیں،ان کے بچے لندن میں ہیں،مریم نواز نے زندگی میں کبھی ایک گھنٹہ کام نہیں کیا،کانپیں ٹانگنے والا کہتا ہے میں لیڈر بننا چاہتا ہوں،بلاول ہر روز کہتا ہے کہ مجھے نیب نے بلایا تو یہ کروں گا، کیا کروگے تو کہا میں رو پڑوں گا۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ملک میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دوں گا،سیاحت کے شعبے سے نوجوانوں کیلئے روزگار پیدا ہوگا،میرے والدین نے تحریک پاکستان میں جدوجہد کی،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے پوچھیں وہ اپنے ملک کو کتنا ترستے ہیں، بیرون ملک پاکستانی اپنے ملک کی سب سے زیادہ قدر کرتے ہیں،آزاد ملک میں رہنا بہت بڑی نعمت ہوتی ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer