( در نایاب ) پی ایچ اے میں اندھیر نگری چوپٹ راج، میٹرو بس پراجیکٹ منصوبے پر سرکار سے لاکھوں روپے بٹور لیے گئے۔
سیکرٹری ہاؤسنگ کے حکم پر ڈپٹی ڈائریکٹر ہارٹیکلچر زاہد اسلام اور فرخ اخلاق کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائری کھول دی گئی ہے۔ ڈائریکٹر پی ایچ اے ظریف اقبال ستی کو تحقیقاتی کمیٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر ہارٹیکلچر فرحت عباس شاہ اور سحرش سعد کو انکوائری ممبر جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس عدیل بشیر محکمانہ نمائندہ ہوں گے۔
میٹرو بس پراجیکٹ منصوبے پر ہارون نرسری پتوکی نے چھبیس لاکھ کے پودے پی ایچ اے کو فراہم کیے۔ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری ہونیوالے لیٹر کے مطابق پی ایچ اے کے دونوں افسران نے مبینہ طور پر چھپن لاکھ کے بل چارج کرلیے۔
انکوائری لیٹر کے مطابق انتیس لاکھ کے غیر قانونی کاموں کو کنٹریکٹرز کے ذریعے لیگل کرنے کی کوشش کی گئی۔ پی ایچ اے نے معاملہ ایک سال تک دبا کر رکھا جبکہ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن عامر ابراہیم نے انکوائری کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔