( علی اکبر ) مسلم لیگ ق نے مہنگائی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔ چودھری شجاعت نے کہا کہ ہماری پارٹی سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کرے تاکہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ مہنگائی، بےروزگاری اور دیگر معاملات خرابی کی جس سطح پر پہنچ گئے ہیں اس کا اصل ذمہ دار کون ہے؟ پہلی حکومتیں، پچھلی حکومت یا موجودہ حکومت؟
مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں جنرل مشرف کا کٹا کھولنے کا کیا فائدہ ہوگا، عوام کی فلاح و بہبود کو اولیت دینے کی بجائے نئے گورکھ دھندوں میں نہیں پڑنا چاہیئے کیونکہ اس سے عوام کو کوئی فائدہ ہوگا اور نہ ہی مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر خرابیوں کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے لیگل ایکسپرٹس سے کہا ہے کہ ہماری پارٹی سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کرے تاکہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ مہنگائی، بےروزگاری اور دیگر معاملات خرابی کی جس سطح پر پہنچ گئے ہیں اس کا اصل ذمہ دار کون ہے۔
چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ تمام سیاستدان جو عوام کو امیدیں دلا کر دھوکہ دے رہے ہیں ان کو بے نقاب کرنا چاہیئے اور ایک دوسرے پر الزام تراشی یا دھرنا کلچر جس میں ہماری پارٹی بھی شامل تھی کے بجائے سب مل کر کسی بھی طریقے سے ملک کو اس دلدل سے باہر نکالیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ دھرنا کلچر سے ابھی فارغ نہیں ہوئے تھے کہ جنرل مشرف والا نیا کٹا کھل گیا ہے، عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور ٹماٹر جس بھاؤ اب مل رہے ہیں کیا پانچ سال بعد ان حرکات کی وجہ سے سستے ہو جائیں گے؟
انہوں نے مزید کہا کہ منتخب نمائندے عوام کی فلاح و بہبود کے بجائے دوسرے گورکھ دھندوں میں پڑ جاتے ہیں جو بھی پارٹی ملک کے مفاد میں جو بھی قدم اٹھائے گی ہم اور ہماری پارٹی ان کا ساتھ دے گی۔