چیمپئینز ٹرافی کے انعقاد کے لئے آئی سی سی کے جائزہ وفد کی پاکستان آمد

Champions Trophy 2025, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے انتظامات کا جائزہ وفد کراچی سے لاہور پہنچ گیا، سیکورٹی اور سہولیات سمیت ٹیموں کی آمد و رفت پر بریفنگ لی. وفد کا اگلا پڑاؤ راولپنڈی میں ہو گا.

آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی 2025 اسٹیڈیم کے معائنے کے لیے وفد پاکستان بھیج دیا۔پاکستان 2025 چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔ دسمبر 2023 میں  پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) نے ICC سے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حقوق حاصل کئے تھے۔ اس انٹرنیشنل  کرکٹ کے پرائم ایونٹ کے لئے پاکستان مینں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن اور مہمان ٹیموں کو  مکمل  تحفظ کے ساتھ ٹھہرانے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ 

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے لیے سیکیورٹی انتظامات اور اسٹیڈیم کے معائنے کی نگرانی کے لیے ایک وفد کی ٹیم پاکستان بھیجی ہے۔

 آئی سی سی کا وفد جلد ہی کراچی میں ہونے والے کثیر القومی ایونٹ کے لیے پی سی بی کی تیاریوں کا جائزہ لے گا۔ آئی سی سی پی سی بی کے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے اقدامات کی نگرانی کرتا ہے۔  آئی سی سی کی جائزہ  ٹیم 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے لیے کیے گئے حفاظتی اقدامات اور انتظامات کا معائنہ کرنے کے لیے اسٹیڈیم انتظامیہ، حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی بات کرے گی۔

آئی سی سی  وفد  لاہور اور راولپنڈی کا بھی سفر کرے گا  کیونکہ یہ  دونوں شہر  بھی چیمپئنز ٹرافی کے میچز کی میزبانی کے لیے لائن میں ہیں۔

چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کے لئے کوئی مسئلہ نہیں لیکن بعض بھارتی ناقدوں کے لئے یہ سوالیہ نشان ہے
پی سی بی نے گزشتہ چند سالوں میں پاکستان میں متعدد دورے کرنے والی جماعتوں کی میزبانی کی ہے جن میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیمیں شامل ہیں۔ اگرچہ بورڈ نے اپنی حالیہ ہوم اسائنمنٹس میں سے ہر ایک کو کافی کامیابی کے ساتھ ختم کر دیا، بی سی سی آئی نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان موجودہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستانی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے خلاف  بدستور "میں نہ مانوں"  جیسا رویہ اپنایا ہوا ہے۔

 2023 کے وسط میں بھی بھارت کے کرکٹ بورڈ نے پاکستان کی تضحیک کرنے کے لئے  اپنا 2023  کا ایشیا کپ میچ سری لنکا میں کھیلا تھا حالانکہ اصل میں پاکستان کو  اس  ایونٹ کے واحد میزبان کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ بھارت کی ہٹ دھرمے کے سبب پاکستان کو ایشیا کپ کے کچھ میچ سری لنکا میں کروانا پڑے تھے حالانکہ یہ تمام میچ پاکستان اپنی گراأنڈز مین زیادہ بہتر درجہ کے انتظامات اور بھرپور عوامی شرکت کے ساتھ کروا سکتا تھا۔

 اس مرتبہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی محسن نقوی کر رہے ہیں جو نجم سیٹھی کے لچکدار رویہ کے برعکس چیمپئینز ٹرافی پاکستان میں تزک و احتشام کے ساتھ کروانے کے متعلق مکمل پر یقین ہیں اور کسی کے چونچلے  اور نخرے برداشت کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ انہوں نے دو روز پہلے ہی لاہور میں بتایا کہ چیمپئینز ٹرافی کے پاکستان مین انعقاد کے لئے کوئی مسئلہ درپیش نہیں  اور وہ کسی ایک ٹیم کی عدم شمولیت کی قیاس آرائیوں کو توجہ کے لائق نہیں سمجھتے۔ 

قطع نظر، 2025 کی چیمپئنز ٹرافی اگلے سال فروری اور مارچ کے درمیان پاکستان میں کھیلی جانی ہے۔  پاکستان اس ٹورنامنٹ میں آٹھ سال کے وقفے کے بعد کچھ بڑا کام کر کے دکھانا چاہے گا۔   پاکستان نے انگلینڈ میں 2017 کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔