بجلی چوری کیخلاف مہم ، 14 ارب روپے کی وصولیاں

بجلی چوری کیخلاف مہم ، 14 ارب روپے کی وصولیاں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سٹی42) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے متعلقہ حکام کو آزاد جموں و کشمیر، کوئٹہ اور سندھ میں انسداد بجلی چوری کی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بجلی چوری روکنے کی مہم جیسے اقدامات کے ذریعے آئندہ جمہوری حکومت کیلئے ایک مستحکم نظام تشکیل دیں، زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے عمل کو تیز کیاجائے، بلوچستان میں بجلی چوری روکنے کی مہم کیخلاف مزاحمت اور دیگر مسائل کے حوالے سے ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے۔

بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی چوری روکنے کی مہم کی پیشرفت پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نگران وزیر داخلہ، نگران وزیر توانائی، نگران وزیر اطلاعات و نشریات، صوبائی چیف سیکرٹریز اور متعلقہ وفاقی سیکریٹریز موجود تھے۔

اجلاس میں وزیراعظم کو مہم کے آغاز سے لے کر اب تک کے نتائج کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو مہم کے نتائج کے اعشاریوں سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مہم میں 19415 بجلی چوروں کو گرفتار کیا گیا ہے، ستمبر سے اب تک بجلی چوری کیخلاف 39836 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں اور بجلی چوری میں ملوث 189 سرکاری افسران کو معطل کیا جا چکا ہے۔ مردان میں انسداد بجلی چوری مہم سب سے زیادہ کامیاب رہی جس میں بجلی چوری کی شرح 43 فیصد سے کم ہو کر 13 فیصد تک آگئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مہم کے آغاز سے 30 ستمبر تک 14 ارب روپے کی وصولیاں کی جا چکی ہیں۔

متعلقہ حکام نے مہم کے دوران پیش آنے والے مسائل کے حوالے سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو آزاد جموں و کشمیر، کوئٹہ اور سندھ میں بجلی چوری روکنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔