سٹی 42: مریم نواز کی دو اہم کیسز میں نیب طلبی، تفتیشی ٹیم نے مریم نواز کیلئے چوہدری شوگر ملز اور جاتی عمرہ کے سوالات اور ریکارڈ کی فہرست تیار مرتب کرلی۔
مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں 7 جبکہ اراضی کیس میں 6 دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایات کردی گئی۔ جون 1992 میں چوہدری شوگر ملز میں 86 لاکھ 40 ہزار روپے کی ابتدائی سرمایہ کاری کے ذرائع کا ریکارڈ، 2008 میں مریم نواز کے نام پر 11.527 ملین کے شیئرز کی ٹرافسر ڈیڈ ہمراہ لانے کی ہدایات کی گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے رہائشی سعید سیف بن جبر السویدی، برطانیہ کے شیخ ذکاء الدین اور سعودی عرب کے ہانی احمد جمجوم کو کی گئی ادائیگی کا ریکارڈ، 2010 میں نصیر عبداللہ لوتاہ کو 11 ملین شیئرز کی فروخت اور بعد ازاں 2013 میں حسین نواز کے نام مذکورہ شیئر منتقلی کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
متحدہ عرب امارات سے 230 ملین کی رقوم بھیجنے والے محمد آصف ولد محمد امین اور عمر سرور ولد غلام سرور کا ریکارڈ، 230 ملین کی یہ رقوم پہلے یوسف عباس شریف، عبدالعزیز عباس شریف اور بعد ازاں 2013 میں چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کا ریکارڈ مانگ لیا۔
2010 میں چوہدری شوگر ملز کے کھاتہ سے 4 کروڑ 23 لاکھ کے قرضہ جات حاصل کرنے کا ریکارڈ، 2011 میں چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ نمبر 0108001010028601 سے مریم نواز کے ذاتی اکاؤنٹ نمبر 0149056661004053 میں 70 ملین کی منتقلی کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
جاتی عمراء اراضی کیس میں بھی مریم نواز کو مختلف دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے، مریم نواز موضع سلطان کے، موضع مال، موضع آصل لکھووال اور موضع بدوکی ثانی میں 1480 کنال اراضی کی ملکیتی ہیں۔ مزکورہ موضع جات میں اراضی کی خریداری کیلئے کی گئی ادائیگیوں کا ریکارڈ ہمراہ لانے کا کہا گیا ہے، زرعی رقبے سے حاصل شدہ کمائی، ٹیکس ادائیگی اور انکم ڈیوٹی کی ادائیگی کا ریکارڈ، مذکورہ 1480 کنال اراضی میں فروخت شدہ حصہ، اراضی کے زرعی یا کمرشل استعمال کا ریکارڈ ہمراہ لانے کی ہدایات کی گئی ہے۔