جیلوں میں ملاقات کیلئے جدید سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ

Jail-prisoners
کیپشن: Jail-prisoners
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جیل روڈ (علی ساہی) جیلوں میں ملاقات کیلئے جدید سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ، لاہور سمیت پنجاب بھرکی جیلوں میں ملاقات شیڈوں سے جالیاں ختم کر کے شیشے لگا کر انٹر کام پر بات کروائی جائے گی۔

آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ لاہور کی دونوں جیلوں سمیت پنجاب کی 43 جیلوں میں جالی ختم کر کے ملاقاتیوں اور قیدیوں کے درمیان شیشے نصب کر کے انٹرکام کے ذریعے بات کروائی جائے گی، بڑی جیلوں میں 30 سے 50 انٹرکام نصب کیے جائیں گے، چھوٹی جیلوں میں 20 سے 30 انٹرکام نصب ہوں گے۔

انہوں  نے کہا کہ عام ملاقات کے دوران زیادہ لوگ ہونے سے شور ہوتا ہے، بات چیت میں بھی مسئلہ ہوتا ہے جبکہ انٹرکام سسٹم سے قیدی اور ملاقاتی آپس میں بہتر طریقے سے بات کر سکیں گے۔ ملاقات کے دوران منشیات کی فراہمی کی شکایات تھیں جس کا اب مکمل خاتمہ ہوگا، بڑے کریمینلز کی بات چیت کی ریکارڈنگ بھی رکھی جائے گی، تمام جیلوں میں سسٹم کی انسٹالیشن پر 3 کروڑ روپے لاگت آئے گی جو کہ منظور ہو چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جیلوں میں قیدیوں کو ہفتے میں 6 دن گوشت، صرف 1 دن دال اور لوبیہ ملے گا، ناشتے میں چائے روٹی کی بجائے آلو کی بھجیا، چنے اور حلوا دیا جائیگا، حکومت نے منظوری دیدی، جیلوں میں مینیو کے مطابق کھانےکی فراہمی شروع کردی گئی ۔

علاوہ ازیں  پنجاب حکومت نے قیدیوں کو  بیوی کے ساتھ جیل کے فیملی ہومز میں رہنے کی اجازت دیدی،  محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بیوی کو قیدی خاوند کے ساتھ ہر تین ماہ بعد 3 روز تک رہنے کی اجازت ہو گی، قیدی کا 5 سال تک کا بچہ بھی والدین کے ساتھ رہ سکے گا۔

محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ جیلوں میں فیملی ہومز تیار کر لیے گئے ہیں جس میں ایک کمرہ، کچن اور باتھ روم کی سہولت موجود ہے۔صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق فیملی ہومز کی تعمیر 11 برس قبل شروع ہوئی تھی اور منصوبہ 2010 میں مکمل ہونا تھا لیکن مالی بحران کے باعث 11 برسوں میں صرف چند جیلوں میں فیملی ہومز بن سکے۔

Sughra Afzal

Content Writer