آٹا بحران سے متعلق رپورٹ وزیراعظم کو ارسال

آٹا بحران سے متعلق رپورٹ وزیراعظم کو ارسال
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(قذافی بٹ) وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوادی گئی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت لایا گیا۔
لاہور سمیت ملک بھر میں آٹا بحران سے متعلق وزیراعظم کو بھجوائی گئی رپورٹ 21 صفحات پر مشتمل ہے، رپورٹ سکیورٹی اداروں کی جانب سے تیار کی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹا بحران میں افسران اور بعض سیاسی شخصیات ملوث ہیں، آٹا بحران پیدا کرنے کے ذمہ دار بیوروکریٹس اور سیاسی شخصیات کو قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی کی وجہ سے آٹا بحران پیدا ہوا، نومبر تک 1ہزار 550 روپے فی من فروخت ہونے والی گندم 1950 روپے تک منصوبہ بندی سے پہنچی، ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ماہ قبل مارکیٹ میں گندم وافر مقدار میں موجود تھی، دسمبر2019 میں گندم مارکیٹ سے غائب ہونا شروع ہوئی جبکہ گزشتہ ماہ لاہور کی فلور ملز کا کوٹہ 50 سے کم کرکے 45 بوری کیا گیا۔ راولپنڈی کی فلور ملز کا کوٹہ 25 سے بڑھا کر 30 کیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دسمبر میں ہی اوپن مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت 1950 روپے فی من ہو گئی تھی، چکی مل مالکان کو صاف شدہ گندم 2100 روپے فی من ملنے پر چکی مالکان نے بھی آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آٹا بحران پر قابو کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer