(ملک اشرف) لاہور شہر میں گھوسٹ لاء کالجز کا انکشاف ، پاکستان کالج آف لاء گارڈن ٹاﺅن سمیت گیارہ لاء کالجز کی کارکردگی کو بہترین قرار دے دیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے یونیورسٹیوں کوغیر معیاری لاء کالجز بند کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر تشکیل دی گئی کمیٹی نے نجی لاء کالجز کے معیار کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔ کمیٹی نے پیش کی گئی رپورٹ میں گھوسٹ لاء کالجز کے خلاف مقدمات درج کرنے اور ناقص کارکردگی والے 8 لاء کالج کا یونیورسٹیوں سے الحاق ختم کرنے کی سفارش کی۔
کمیٹی نے پاکستان کالج آف لاء گارڈن ٹاﺅن سمیت پنجاب کے گیارہ کالجز کی کارکردگی تسلی بخش قرار دی جبکہ عدالت میں گھوسٹ لاء کالجز کی رپورٹ میں گلوبل لاء کالج شاہدرہ، انسٹیٹیوٹ آف لاء کالج گلبرگ، ایشین لاء کالج گلبرگ، سٹی لاء کالج علامہ اقبال روڈ، لاہور لاء کالج گلبرگ، شمس تبریز لاء کالج فیروز پور انٹر چینج روڈ شامل تھے۔ عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق سمز لاء کالج، لیڈز لاءکالج ٹاﺅن شپ، پی ایس ای لاء کالج نین سکھ، نیشنل لاء کالج لاہور، فرابی لاء کالج حافظ آباد، علامہ اقبال لاء کالج سیالکوٹ، پریمیئر لاء کالج گوجرانوالہ، قائد اعظم لاءکالج اوکاڑہ کی کارکردگی کو غیر معیاری قرار دیا گیا۔
سپریم کورٹ نے لاء کالجز کے معیار کے حوالے سے کیس کی سماعت 28 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے متعلقہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کو غیرمعیاری لاء کالجز کے خلاف کارروائی کر کے عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔