ویب ڈیسک:موٹروے M-6 کی تعمیر کیلئے فنڈز میں خردبرد کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انکوائری شروع کردی۔
ایف آئی اے سندھ نے ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد کو خط میں ملوث افراد کے نام صوبائی قومی شناختی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کردی ہے۔ایف آئی اے سندھ کے مطابق M-6 موٹروے کی تعمیر کے فنڈز میں خرد برد کے معاملے میں ڈی سی نوشہرو فیروز تاشفین عالم، ڈی سی مٹیاری عدنان رشید ،اسسٹنٹ کمشنر مٹیاری اور سندھ بینک کے برانچ مینجر میر محمد سہاگ کا نام بھی شامل ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے تصدیق کی ہےکہ ڈپٹی کمشنر تاشفین عالم بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔ایف آئی اے کے مطابق تاشفین عالم 19 نومبرکو دبئی روانہ ہوئے، تاشفین عالم دبئی سے غیر ملکی پرواز میں آزر بائیجان چلےگئے۔
ذرائع کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ڈی سی نوشہرو فیروز تاشفین عالم کو 1500 ایکڑ زمین کی خریداری کے لیے 3 ارب 61 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے تھے، جاری کردہ فنڈز کے استعمال میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور مبینہ خردبرد کا الزام ہے۔ ڈپٹی کمشنر تاشفین عالم 4 دن سے مفرور تھے جس پر انہیں معطل کردیا گیا ہے۔
چیف سیکرٹری سندھ نے انکوائری کے لیے تین رکنی کمیٹی بنائی ہے جوکہ موٹروےکی زمینوں کی خریداری کے ریکارڈکی جانچ پڑتال کررہی ہے۔