( فہد علی ) پاک بنگلہ دیش ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ، ٹریفک پولیس کا ٹریفک پلان بری طرح ناکام، گاڑیوں کی لمبی قطاریں، ٹریفک جام میں پھنسے شہری خوار ہو کررہ گئے۔
قذافی سٹیڈیم میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے لیے ٹریفک پولیس کی جانب سے بنایا گیا ٹریفک پلان بری طرح ناکام ہوگیا۔ نشتر سپورٹس کمپلیکس کے اطراف میں ٹریفک کو رواں رکھنے کے لیے تعینات سولہ سو سے زائد ٹریفک وارڈنز بھی کسی کام نہ آئے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے قرطبہ چوک سے مسلم ٹاؤن آنے والی ٹریفک کو وحدت روڈ، کاہنہ سے آنے والی ٹریفک کو برکت مارکیٹ، گلبرگ سے آنے والی ٹریفک کو فردوس مارکیٹ، صدیق ٹریڈ سینٹر سے آنے والی ٹریفک کو مین مارکیٹ کی طرف ڈائیورٹ کیا گیا جبکہ نشتر سپورٹس کمپلیکس کی طرف آنے والے تمام راستوں کو میچ کے دوران ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا۔ شہری کہتے ہیں کہ ریڈ زون ایریا بنا کر میچ کرانے کا کوئی فائدہ نہیں۔
ٹریفک کے اژدہام سے متاثر ہونے والے شہری کہتے ہیں کہ آدھا لاہور جام کر کے میچ کرانے کا کیا فائدہ، انٹرنیشنل کرکٹ بحال کریں مگر لاہوریوں کی زندگی اجیرن نہ بنائیں۔
لاہوریے کہتے ہیں کہ ٹریفک پولیس نے متبادل راستے تو فراہم کیے مگر ٹریفک کو رواں نہ رکھ سکی۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ بحال کریں مگر شہریوں کے لیے عذاب نہ بنائیں۔