(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں انہیں بریفنگ دی گئی کہ آئندہ ماہ پنجاب سے تحریک انصاف کی حکومت ختم ہو جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اہم اجلاس میں چودھری پرویز الٰہی کی لاہور ہائیکورٹ سے بطور وزیراعلیٰ بحالی اور اس کے بعد کی صورت حال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس اعتماد کے ووٹ پورے نہیں ہیں۔
مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اعظم کے معاونین خصوصی ملک احمد خان اور عطا اللہ تارڑ کے علاوہ ق لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ شریک ہوئے، جس میں ملک بھر کی مجموعی صورت حال خصوصاً پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کو گورنر کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کے آئینی حکم نامے پر بھی غور کیا گیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ خواہ اس معاملے کو جتنا بھی تاخیر کا شکار کر لیں، انہیں ہرصورت اعتماد کا ووٹ لینا ہی ہو گا جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے نمبرز بھی پورے نہیں ہیں۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران دعویٰ کیا گیا کہ اعتماد کا ووٹ نہ لے پانے سے جنوری میں پنجاب سے پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اجلاس کے دوران وزیراعظم کو گزشتہ روز اسلام آباد میں ہونے والے کار دھماکے کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی۔