حکومت کی اجازت کے بعد مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات

حکومت کی اجازت کے بعد مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شاہد سپرا: وفاقی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوکر شہر کی جامعات اور مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات منعقد ہوئے۔
پنجاب حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاو کے خدشات کی وجہ سے مساجد میں عام نمازیوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا تھا تاہم چند روز قبل وفاقی حکومت نے علماء کرام کیساتھ ملکر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرتے ہوئے مسجد کو کھولنے کا فیصلہ کیا، جس کے بعد شہر کی بیشتر چھوٹی اور بڑی مساجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی، جامعہ نعیمیہ میں بھی احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کروا کر نماز ادا کی گئی۔
اسی طرح بادشاہی مسجد میں مولانا عبدالخبیر آزاد  کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی گئی، جامعہ اشرفیہ سمیت دیگر مساجد میں بھی نماز جمعہ ادا کی گئی جس کے بعد ملکی سلامتی و استحکام اور کرونا وائرس سے نجات کی خصوصی دعا بھی کی گئی۔
کرونا وائرس کی وجہ سے مساجد میں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کروایا جا رہا ہے، بچوں اور بوڑھوں کو مساجد آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔'

مساجد میں اجتماعات کے مشروط نکات:

حکومتی اعلامیے کے مطابق مسجد کے کھلے صحن میں نماز ادا کی جائےگی، مسجد کے صحن میں چٹائیاں، صفیں اور دریاں نہیں بچھائی جائیں گئی، نمازی 6 فٹ کے فاصلے پر کھڑے ہونگے، بوڑھوں اور بچوں کو مسجد جانے کی اجازت نہیں ہوگی، بخار، کھانسی اور کسی بیمار شخص کو مسجد میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

نماز سے پہلے اور بعد میں مجمع لگانے سے گریز کیا جائے، صف بندی کے دوران نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ کیا جائے، مسجد میں نماز کیلئے کھڑے ہونے کیلئے نشان لگا یا جائے، کوئی بھی نمازی مسجد میں کسی سے بغل گیر نہیں ہوگا، وضو گھر سے ہی کر کے مسجد میں جایا جائے،مسجد کے فرش کو صاف کرنے کیلئے کلورین کے محلول سے دھویا جائے، مسجد میں چٹائی پر بھی کلورین کے محلول کا چھڑکاؤ کیا جائے، کورونا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی۔

سٹاف ممبر، یونیورسٹی آف لاہور سے جرنلزم میں گریجوائٹ، صحافی اور لکھاری ہیں۔۔۔۔