بچےکےاغوا کا ڈراپ سین، اغواکار گرفتار، تاوان کی رقم برآمد

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شہزاد خان: اوکاڑہ کے تھانہ اے ڈویژن کی حدود عثمان بلاک سے چھ سالہ بچہ اغوا برائے تاوان کے لئے اغوا کیا گیا جسے پولیس نے 24 گھنٹے کے اندر بازیاب کرکے والدین کے حوالے کردیا اور تاوان کی رقم پچاس لاکھ روپے بھی برآمد کرکے بچے کے والدین کے حوالے کر دی.


اوکاڑہ کے عثمان بلاک سے 24 گھنٹے قبل بچے کے اغوا ہونے  کے بعد پولیس نے بہترین حکمتِ عملی سے کام لے کرچوبیس گھنٹے میں بچہ بازیاب کروا کر لیا بلکہ اغواکار کو گرفتار کر کے تاوان کے لئے ادا کی گئی پچاس لاکھ کی رقم بھی برآمد کر کے ورثاء کے حوالے کردی۔

اوکاڑہ کے تھانہ اے ڈویژن کی حدود عثمان بلاک سےایک گھر سے چھ سالہ  بچے کو اغوا کرلیا جاتا ہے اور اس کی دادی کو پسٹل کا بٹ مار کر شدید زخمی کردیا جاتا ہے۔ملزم بچے کو اغوا کرکے موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو جاتا ہے۔

اغوا کار جاتے ہوئے گھر والوں کا موبائل فون بھی ساتھ لے جاتا ہے۔  ملزم نے بذریعہ موبائل بچے کی زندہ واپسی پر ایک کروڑ روپے تاوان  کا مطالبہ کیا۔ بچے کے ورثا کا ملزم سے 50 لاکھ روپے تاوان کے عوض بچے کی رہائی کا سودا طے ہو گیا۔

تاوان کی رقم کی ادائیگی کے بعد ملزم سے بچہ بازیاب کروا لیا گیا۔ جس کے فوری بعد ڈی پی او منصور امان اور ڈی ایس پی سٹی مہر یوسف کی قیادت میں ٹیم تشکیل دی گئی۔ پولیس ٹیم نے ملزم کو دوست خاتون کی مدد سے  گرفتار کر لیا اور وصول  کی گئی تاوان کی رقم 50 لاکھ روپے برامد بھی کر لی۔

پولیس ٹیم نے ملزم کی دوست خاتون سے ملزم کی گرفتاری کے لیے مدد حاصل کی۔  گرفتار کیے گئے ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ بازیاب ہونے والے چھ سالہ بچے کے گھر پر ڈی پی او  منصور امان کی آمد ڈی پی او نے ریکور کی گئی رقم  اغوا ہو کر بخیریت بازیاب ہونے والے بچے کے دادا میاں حسیب کے حوالے کی اور برآمد  ہونے والےبچے کو  پیار کیا۔

اغوا ہونے کے بعد بخیریت برآمد ہونے والا بچہ  مسلم لیگ نون کے   سابق صوبائی وزیر میاں یاور زمان کے کزن میاں حسیب کہ بیٹے میاں فیصل کا تھا۔