ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں جعلی دستاویزات پر 200 سے زائد گاڑیاں رجسٹرڈ کرنے والے ملزم ایکسائز انسپکٹر کی درخواست ضمانت پرسماعت ،اینٹی کرپشن نےافسران محکمہ ایکسائزکے5 ڈائریکٹرزسمیت گیارہ افسران کوقصور وار قرار دیدیا،رپورٹ عدالت میں پیش ۔
تفصیلات کےمطابق جسٹس انوار الحق پنوں نے ملزم ایکسائز انسپکٹر عبدالوحید میو کی درخواست ضمانت پر سماعت سماعت کی ،ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد اوراینٹی کرپشن افسران عدالت میں پیش ہوئے ،اینٹی کرپشن کےافسران نے محکمہ ایکسائز کےافسروں کے گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن میں ہونے سےمتعلق رپورٹ پیش کی ،ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز میں جعلی دستاویزات پر گاڑیوں کی رجسٹریشن میں ایکسائز کے انکوائری کی گئی ، ایکسائز کے ڈائریکٹرز عمران اسلم ، قمرالحسن ، محمد آصف ،رضوان اکرم شیروانی اور سہیل ارشد قصور وارقرار۔
اینٹی کرپشن کی انکوائری میں محکمہ ایکسائز کے گیارہ افسران و ملازمین قصور وار اور چار بے گناہ قرارپائے۔ملز موں نے 4397 گاڑیوں کی سکیننگ فائلز میں خوردبرد کی ، ملزم ایکساِز انسکپٹر عندالوحید میو نے دیگر ساتھیوں سے ملکر آرمی کی آکشن 1337 گاڑیوں کی جعلی دستاویز کے ذریعے رجسٹریشن کی۔108 آرڈیننس ڈپو جنگلور کےسینئر آرمی افیسرز آرمی کی اکشن گاڑیوں کی جعلی ووچر ہونے کی تصدیق کی ۔
ملزم ایکسائز انسپکٹر عبدالوحید نےساتھیوں سے ملکر جعلی رجسٹریشن کے ذریعے محکمہ کو 67 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔عدالت نے ملزم کے وکیل کی عدم پیشی پر کیس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔