تبدیلی سرکارکے تبدیلی کے وعدے محض دعوے ہی ثابت ہوئے

تبدیلی سرکارکے تبدیلی کے وعدے محض دعوے ہی ثابت ہوئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

قذافی بٹ: تبدیلی سرکارکے تبدیلی کے وعدے محض دعوے ہی ثابت ہوئے، نظام تو نہ بدل سکا، بدلے تو صرف وزراء کے قلمدان اور بیوروکریسی کے افسران،

تبدیلی کےنعرے کیساتھ اقتدارمیں آنیوالی تحریک انصاف کی حکومت عوام کی زندگی میں کوئی تبدیلی تو نہ لا سکی تاہم پہلے سال کی طرح دوسرے سال بھی وزراء اوربیورو کریسی کیلئےمیوزیکل چئیرکا کھیل جاری رہا۔ رواں سال کا آغاز ہوتے ہی پنجاب میں حکومت کی اتحادی جماعت ق لیگ روٹھ گئی اورلیگی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر مستعفی ہو گئے، تاہم معاملات طے پانے پرنہ صرف ان کی کابینہ میں واپسی ہوئی بلکہ ق لیگ کوایک اوروزرات مل گئی، باو رضوان کو کابینہ میں شامل کرلیا گیا۔

ہندومت سے متعلق متنازع بیان پرفیاض الحسن چوہان کو ہٹا کر سید صمصام بخاری کواطلاعات کا قلمدان سونپا گیا تاہم چند ماہ بعد ہی ان سے وزرات واپس لیکر وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال کو اضافی چارج دیدیا گیا، لیکن فیاض الحسن چوہان کے اپوزیشن پرکرارے وارکی کمی نہ صمصام بخاری سے پوری ہوئی نہ ہی میاں اسلم اقبال سے، دوبارہ فیاض الحسن چوہان کو وزرات اطلاعات کا قلمدان مل گیا۔

صوبائی وزیر یاسر ہمایوں سے سیاحت کا محکمہ واپس لیکر وزیر کھیل محمد تیمور خان کوسونپ دیا گیا، اسی طرح راجہ بشارت سے وزارت بلدیات کا قلمدان واپس لے کر سوشل ویلفیئراور محکمہ بیت المال کا چارج دیا گیا۔ پورا سال وزیراعظم عمران خان کے وسیم اکرم پلس وزیراعلی عثمان بزدارکی تبدیلی کی خبریں سرگرم رہیں کہ اب تبدیل ہوئے کہ اب،  لیکن ہرمرتبہ تبدیلی کی خبر صرف خبر تک ہی محدود رہی۔

تبدیلی کا سفر صوبائی کابینہ تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ بیورکریسی کی اکھاڑ بچھاڑ بھی جاری رہی، پنجاب پولیس کے5 سربراہ  یکے بعد دیگرے تبدیل ہوتے رہے، پنجاب پولیس کے سربراہ کا عہدہ سید کلیم امام کے بعد محمد طاہر پھر محمدعثمان، جاوید سلیمی اورکیپٹن ریٹائرڈعارف نواز سے ہوتا ہوا شعیب دستگیر تک پہنچا جبکہ چیف سیکرٹری نسیم کھوکھر کی جگہ میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کو تعینات کیا گیا۔

محکموں میں ٹرانسفرز اور تبدیلیوں کی قانون اجازت دیتا ہے لیکن تبادلہ در تبادلہ یہ ظاہرکرتا رہا کہ بیورو کریسی اور حکومت کے درمیان اختلافات ہیں، حکومت کو تبادلوں کی ویل چئیرسے نکل کرعوام کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لانا ہوگی مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم ، صحت اورامن و امان جیسے بنیادی مسائل حل نہ ہو سکے تو حکومت کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔

Shazia Bashir

Content Writer