ویب ڈیسک: عظیم مفکرِ اسلام اور جماعتِ اسلامی پاکستان کے بانی مولانا سیّد ابو الاعلیٰ مودودی ؒ کا 42 واں یومِ وفات انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
جماعتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام ملک بھر میں ہونے والی تقریبات میں مولانا سیّد ابو الاعلیٰ مودودی ؒ کوخراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔مولانا سیّد ابو الاعلیٰ مودودی ؒ 25 ستمبر 1903ء کو حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئے، انہوں نے 20 ویں صدی کی اسلامی فکر پر گہرے اثرات مرتب کیئے۔بانیٔ جماعتِ اسلامی نے امام غزالی ؒ، ابن تیمیہ ؒ اور شاہ ولی اللّٰہ ؒ کے فکری اور علمی کام کو آگے بڑھایا، انہوں نے 1958ء میں مارشل لاء کے خلاف حزبِ اختلاف کے اتحاد میں کلیدی کردار ادا کیا۔
مولانا مودودی ؒ جمہوریت کے استحکام کے لیے ہمیشہ میدانِ عمل میں رہے، جماعتِ اسلامی قائم کر کے انہوں نے امت کی رہنمائی کا بیڑا اٹھایا۔بانیٔ جماعتِ اسلامی مولانا مودودی ؒ نے امت کے زوال کے اسباب کی نشاندہی کی اور اس کی اصلاح کے لیے عملی جدوجہد کا آغاز کیا۔سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒ کی دینی خدمات پر انہیں سعودی عرب نے شاہ فیصل ایوارڈ سے بھی نوازا۔
مولانا مودودی ؒ نے اپنی علمی اور فکری جدوجہد کے ذریعے اسلام کی عظیم خدمت کی، ان کی خدمات کی بازگشت آج بھی پوری دنیا میں سنائی دیتی ہے۔
آخری عمر میں مولانا مودودی ؒ علاج کے لیے امریکا گئے جہاں 22 ستمبر 1979ء کو انتقال کر گئے، وہ لاہور کے علاقے اچھرہ میں واقع اپنی رہائش گاہ میں آسودۂ خاک ہیں۔