ڈیلی ویجزمزدوروں کی مشکلات میں مزید اضافہ، حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

ڈیلی ویجزمزدوروں کی مشکلات میں مزید اضافہ، حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

راؤ دلشاد حسین: کورونا وائرس سے جہاں خوف ہراس کی فضا بن گئی، وہیں ڈیلی ویجزمزدوروں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، شہر کے چوک چوراہوں میں مزدوروں کی ٹولیاں موجود ہیں لیکن کسی کو روز گار نہ مل سکا، محنت کشوں نے حکام بالاسے مالی امداد کا مطالبہ کردیا۔

کوروناوائرس سے حفاظتی تدابیر کو اپنانے کے بجائے روزی روٹی کی غرض سے ڈیلی ویجز مزدوروں نے شہر کے چوک چوراہوں میں ڈیرے ڈال لیے، کوروناوائرس سے کاروبار بند ہوئے تو دیہاڑی دار مزدوروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ شہر کے چوک چوراہوں میں مزدوروں کی کثیر تعداد کام کے انتظار میں موجود ہے، محنت کشوں کا کہنا تھا کہ کام ملتا ہے تو اہلخانہ کا پیٹ پالتے ہیں، ہمیں کوروناوائرس کا کیا علم، ہمیں تو اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کی فکر رہتی ہے۔

مزدوروں نے یک زبان ہو کرکہا کہ پہلے ہی حالات کچھ اچھے نہیں تھے، لیکن کوروناوائرس نے ہماری مشکلات میں اضافہ کردیا ہے، حکام بالاسے اپیل ہے کہ روزگار تو نہیں دے سکتے کھانا تو دے سکتے ہیں۔ محنت کشوں نے کہا کہ پیٹ کی بھوک مٹانےاکٹھے ہونا ہی ہے، کورونا وائرس سے ڈرنے والے نہیں۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظراداکارہ مایا علی نے حکومت سے یومیہ اجرت کمانے والوں کے لیے خصوصی انتظام کی درخواست کی تھی، مایا علی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پراپنی ماسک پہنے تصویرشیئرکرتے ہوئے بتایا کہ وہ 5 روز قبل امریکا سے واپس لوٹیں جہاں وہ شوکت خانم کی فنڈ ریزنگ کے لیے گئی تھیں۔ اداکارہ نے کہا کہ واپسی پرجب وہ لاہور ایئرپورٹ پہنچیں تو بہت پریشان تھیں۔ ایئرپورٹ پر ان کی اسکریننگ ہوئی اورکورونا کا ٹیسٹ ہوا۔

اداکارہ نے کہا کہ ٹیسٹ کی رپورٹ کے لیے انہوں نے جو 2 دن انتظار کیا وہ بہت درد ناک تھا، جہاں وہ ذہنی دبا کا بھی شکارہوئیں اورنہ ہی انہیں اس دوران نیند آئی تاہم ٹیسٹ کی رپورٹ 2 روزبعد آئی جو اللہ کے کرم سے منفی تھی۔  اداکارہ نے کہا وہ ان تمام لوگوں کے لیے بھی خوفزدہ ہیں جویومیہ اجرت کماتے ہیں اوراب ان کے پاس معاش کا ذریعہ نہیں، اس تناظر میں حکومت پاکستان سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ ان خاندانوں کی خوارک کے لیے کچھ کریں اورساتھ ساتھ ایک ایسی ٹیم بنائی جائے جوان خاندانوں کے مفت ٹیسٹ بھی کرائے جن کے لیے ٹیسٹ کرانا بھی مشکل ہے۔

View this post on Instagram

It’s been almost 5 days since I came back from my shaukat khanum fund raising US tour. I had chills when I was there. I got really worried so when I arrived at Lahore airport, they had a proper procedure for all the travellers to go through under the screening. Then I got checked myself and waited 2 days for results. Alhamdulillah test turned out negative. But this whole process wasn’t that easy. Stress, anxiety, sleepless nights and most importantly that fear... I know it’s a crucial time, not only for Pakistan but actually for the whole humanity. There is no vaccine that has yet been dicovered for this virus, all we can do is self care and follow proper measures. We must take it seriously. I am more worried about those people who survive on daily wages, now they don’t have any source to feed themselves and their families. They can’t even get checked themselves because of affordability. I’ll request the government of Pakistan to think about them and try to arrange a team who can reach them and get them checked free of cost. This is not a time to panic and this time too shall pass by Insha ALLAH. For now social distancing is the only way for our safer future. We won’t hug for some time so we can meet more happily later... Have faith in ALLAH and do take every possible precaution for yourself, for your family and for the entire humanity... “Beshak ALLAH is the greatest” #washyourhands #wearmask #socialdistancing

A post shared by Maya Ali (@official_mayaali) on

اس سے قبل اداکارہ منشا پاشا نے کورونا وائرس کے بعد کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے یومیہ اجرت کمانے والوں کے لیے مدد کا اعلان کیا تھا انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا  تھا کہ انڈسٹری میں کوئی ایسا موجود ہے جس نے گروپ کی صورت میں پیسے جمع کیے ہوں  تاکہ وہ یومیہ اجرت کمانے والوں کی مدد کرسکیں۔

انہوں نے لکھا کہ آئندہ آنے والے ہفتے میں صورت حال ایسی ہونے والی ہے جس کی وجہ سے یومیہ اجرت کمانے والوں کو مشکل کا سامنا ہوگا، ایسے تمام لوگ جو یومیہ اجرت کماتے ہیں انہیں ہم ایک پیکٹ میں ضروری اشیا بھیجیں گے جس میں کھانا، چائے کی پتی، صابن و دیگر چیزیں ہوں گی۔

Shazia Bashir

Content Writer