پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست گزار کی عدالت سے صدر پاکستان کی جانب سے جاری پیکا ترمیمی آرڈیننس کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
 آیڈوکیٹ رانا محمد ایوب خاور نے درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیاہے،، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 آئین کے آرٹیکل 19 سے متصادم ہے ،آرڈیننس کے ذریعہ عدلیہ کی آزادی کو محدود نہیں کیا جاسکتا ،پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 عدالتی نظام پر دباؤ بڑھانے کے لیے نافذ کیا گیا ،ججز کو کارکردگی رپورٹ نہ صرف ہائیکورٹ بلکہ سیکرٹری لاء کو بھی کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کا پابند بنایا گیا ۔

پاکستان کی عدلیہ آئین کے علاہ کسی کو جوابدہ نہیں ،ٹی وی چیلنجز کی نگرانی کے لیے پیمرا ایکٹ پہلے سے موجود ہے ،پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022کے تحت دو ریاستی اداروں کو اختیارات سے کھیلنے کی اجازت دی گئی ہے پیکا ترمیمی آرڈیننس صحافیوں کی آواز دبانے کے لیے لایا گیا ہے ،حکومت پیکا ترمیمی آرڈیننس لا کر اپنے مذموم مقاصد پورا کرنا چاہتی ہے ،پارلیمنٹ کی موجودگی میں صدارتی آرڈیننس جاری کرنا بلا جواز ہے ،درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022کو کالعدم قرار دے ۔