ماڈل ٹاؤن (سٹی42) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے کسان اتحاد کے وفود کی ملاقات اور پنجاب زرعی کمیشن کا اجلاس، انہوں نے کہا کہ کا شتکاروں کے مفادات کا پہلے بھی تحفظ کیا ہے آئندہ بھی کریں گے، گنے کے کا شتکاروں سے 180روپے فی من قیمت کی وصولی ہر قیمت یقینی بنائی جائے گی.
ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کرتےہوئےوزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کا کہنا تھا کہ گنے کا وزن کم کرنے کی شکایت کسی صورت برداشت نہیں کروں گا اورشوگر ملیں کا شتکاروں کو پکی رسید دینے کی پابند ہوں گی انھوں نےکہاکہ گنے کے کاشتکاروں سے کوئی ظلم وزیادتی نہیں ہوگی، وزیراعلی نے گنے کے کا شتکاروں کے لئے کئے جانے والے فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لے گی۔انہوں نے کہا کہ شوگر مل مالکان نے کسی فیصلے کی خلاف ورزی کی تو کسی کا لحاظ نہیں کروں گا۔وزیراعلیٰ پنجاب کاکہناتھاکہ کاشتکاروں نے محنت سے گنا کاشت کیاہے ان کی محنت کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گااورگنے کے وزن یا قیمت میں کمی کی شکایت پر مل مالک کے خلاف کارروائی ہوگی۔انھوں نےکہا کہ اگر شکایت میرے کسی رشتہ دار کے خلاف بھی آئی توبھی ایکشن لوں گا جبکہ پہلی بار پوٹاش پر سبسڈی دی گئی ہے ۔انھوں نےکہاکہ اشتکاروں کے ساتھ زیادتی پر شوگر مل مالک سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی اورکاشتکاروں کو ملوں سے ادائیگی کے حوالے سے بھی سہولت فراہم کریں گے ۔
وزیراعلیٰ پنجاب نےکہاکہ جو ملیں کچی رسید دے رہی ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی اورکمشنر ز ، ڈپٹی کمشنرز او رپولیس افسران کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ کے لئے کئے جانے والوں فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے پابندہوں گے ۔انھوں نےکہاکہ فیصلوں کی خلاف ورزی کی شکایت پر متعلقہ انتظامی وپولیس افسران کے خلاف کارروائی ہوگی اورزراعت، صنعت او رمحکمہ خوراک کے وزراء اور سیکرٹریز خود دورے کر کے صورتحال کا جائزہ لیں اور رپورٹ پیش کریں۔اس موقع پرصدرکسان اتحاد( خالد کھوکھر گروپ)خالد کھوکھر، چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب جاوید کیانی ، صدر پاکستان کسان اتحاد (چودھری انور گروپ) راؤ طارق اشفاق ، صدر کسان بورڈ پاکستان سرفراز خان کے علاوہ دیگر ترقی پسند کاشتکار بھی اس موقع پر موجود تھےجبکہ صوبائی وزراء رانا ثنا اللہ، شیخ علاؤ الدین، نعیم اختر بھابھہ،رکن پنجاب اسمبلی سید حسین جہانیاں گریزی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ، انسپکٹر جنرل پولیس اور اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
مزید دیکھئے: