ویب ڈیسک : کیوی بورڈ نے کہا کہ نیوزی لینڈ دوبارہ پاکستان میں کھیلنا چاہتا ہے۔ ری شیڈول سیریزکیلئے مناسب ونڈو تلاش کر رہے ہیں۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیوزی لینڈ کی نیوٹرل مقام پرکھیلنےکی پیشکش مسترد کردی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیوں کے مابین 18 سال بعد پاکستان میں میچ ہونے جا رہا تھا۔ آخری لمحے پر دورہ نیوزی لینڈ نے منسوخ کر دیا۔ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کا پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطہ کر کے یہ پیشکش کی ہے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ مہمان ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کررکھے تھے، نیوزی کرکٹ بورڈ کو سیکیورٹی انتظامات کی یقین دہانی کرائی تھی۔نیوزی لینڈ کے یکطرفہ فیصلے پر دنیا بھر کے کرکٹرز اور شائقین نے مایوسی کا اظہار کیا تھا اور پاکستان کو محفوظ ملک قرار دیا تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ نیوزی لینڈ کا یکطرفہ فیصلہ خطرناک مثال قائم کرے گا۔ فیصلے سے دونوں بورڈزکے تعلقات متاثرہوں گے۔
وسیم خان نے کہا کہ ہم نے نیوزی لینڈ میں 14روزقرنطینہ کیا اور مسجد حملےکے باوجود گئے تھے۔انہوں نے کہ ’کچھ حقائق منظرعام پرلانا چاہتا ہوں۔ جمعہ کوای ایس آئی سیکیورٹی کےسربراہ رگ ڈکیسن نےکال کی۔ رگ ڈکیسن نے بتایاکہ نیوزی لینڈ ٹیم پرحملے کا خدشہ ہے۔وسیم خان نے کہا کہ ہمیں یا ہماری سیکیورٹی ایجنسیوں کوتھریٹ کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ ہم نے سیکیورٹی ایجنسیوں سےرابطہ کیا تو واضح ہوا کہ کوئی تھریٹ نہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہم نے 24گھنٹے میں سری لنکا اوربنگلادیش سے رابطہ کیا۔ سری لنکا اوربنگلادیش نے رضامندی ظاہر کی ہے۔ وسیم خان نے بتایا گیا کہ انگلینڈ نے پاکستان آمد کا فیصلہ آج کرنا ہے، امید ہے وہ پاکستان آئیں گے۔