(فخر امام) چیئرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم لاہورسیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس شہزادہ سلطان کا کہنا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس میں پنجاب پولیس اپنی کاوشوں سے ایک مرکزی ملزم شفقت کو گرفتار کر چکی ہے، جبکہ دوسرے ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پنجاب کے متعدد اضلاع میں پولیس کی ٹیمیں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پنجاب پولیس اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے، اس مقصد کیلئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کی سربراہی میں ایک سپیشل ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں سی ٹی ڈی پنجاب اور سپیشل برانچ پنجاب کے سینئر افسران بھی شامل ہیں۔ اس وقت 8 چھاپہ مارٹیمیں اس کام پر مامور ہیں، جن میں سی آئی اے لاہور کے افسران اور سی ٹی ڈی پنجاب کے افسران بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سپیشل برانچ کی خفیہ ٹیمیں بھی سراغ لگانے میں مصروف ہیں، ان ٹیموں کے علاوہ تمام اضلاع میں ریپڈ رسپانس ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی جگہ ملزم کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر مؤثر ایکشن کیا جا سکے۔
چیئرمین سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کا کہنا ہےکہ ملزم اس وقت اپنی گرفتاری سے بچنے کیلئے سر توڑ کوشش کر رہا ہے مگر پکڑا جائے گا، ابھی تک کی تفتیش میں اس جرم میں صرف دو ملزمان ملوث پائے گئے ہیں جن میں ایک گرفتار ہو چکا ہے، اس کے علاوہ مقدمہ کی تفتیش کو صحیح خطوط پر آگے بڑھا نے کیلئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے پراسیکیوٹرز پر مشتمل سپیشل ٹیم اس کیس کیلئے مامور کی ہے جو اس کیس کے تما م قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔
واضح رہےکہ 9 نومبر کی رات لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔