(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت کے خلاف چار اپیلیں خارج کر دی گئیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت کے خلاف چار اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیلیں واپس لینے کی درخواست بھی منظور کر رہے ہیں اور نیب کی اپیلیں میرٹ پر خارج کر رہے ہیں کیونکہ نیب کی اپیلیں میرٹ پر بنتی ہی نہیں تھیں۔
انہوں نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے پاس میرٹ پر کوئی کیس نہیں ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے کیسز واپس لینے کی درخواست دائر کی ہے اور اپیل میرٹ پر نہیں بنتی اس لیے تو متعلقہ اتھارٹی نے اپیلیں واپس لینے کی منظوری دی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے کئی بار کہا کہ یہ اپیل میرٹ پر بھی نہیں بنتی، کیا نیب نے کوئی انکوائری کی کہ کیس کا ریکارڈ کہاں گیا ؟
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب کی اپیلیں واپس لینے کی درخواست بھی منظور کر رہے ہیں۔نیب نے درخواست میں کہا تھا کہ اپیلوں کی مزید پراسیکیوشن ایک لاحاصل مشق ہو گی اور آصف زرداری کے خلاف دستاویزات کی فوٹو کاپیاں مشکل سے ریکارڈ پر ہیں، دستیاب دستاویزی شواہد قانون شہادت کے مطابق نہیں۔
یاد رہے کہ آصف زرداری اُرسس ٹریکٹر، پولو گراؤنڈ اور ایس ایس جی کو ٹیکنا میں بری ہوئے تھے جبکہ نیب نے آصف زرداری کی بریت کو 2015 سے چیلنج کر رکھا تھا۔