(شاہد ندیم)شہر سمیت ملک بھر میں شب قدر آج انتہائی مذہبی عقیدت و احترام سے منائی جاری ہے ۔
تفصیلات کے مطابق لیلۃ القدر یا شب قدر جس کے بارے میں قرآن کریم میں سورہ قدر کے نام سے ایک سورت بھی نازل ہوئی ہے۔ اس رات میں عبادت کرنے کی بہت فضیلت اور تاکید آئی ہے۔ قرآن مجید میں اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔ اس حساب سے اس رات کی عبادت 83 سال اور 4 مہینے بنتی ہے۔رمضان المبارک مقدس مہینہ جس میں طاق راتوں کو خاص مقام حاصل ہے،ماہ رمضان خاص کر آخری عشرہ کی طاق راتوں میں ہمیں زیادہ سے زیادہ عبادت کرنی چاہئے کیونکہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: شب قدر کو رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کیا کرو۔
لیلۃ القدر کا معنی قدر اور تعظیم والی رات ہے یعنی ان خصوصیات اور فضیلتوں کی بنا پر یہ قدر والی رات ہے یا پھر یہ معنی ہے کہ جو بھی اس رات بیدار ہو کر عبادت کرے گا وہ قدر و شان والا ہوگا۔ اس رات کو شرف حاصل ہوا ہے کیونکہ اس میں نزول قرآن ہوا ہے، قرآن مجید کتابوں میں عظمت و شرف والی کتاب ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر یہ کتاب نازل ہوئی وہ تمام انبیا پر عظمت و شرف رکھتے ہے۔ اس کتاب کو لانے والے جبریل بھی سب فرشتوں پر عظمت و شرف رکھتے ہیں تو یہ رات لیلۃ القدر بن گئی۔
رمضان المبارک کے آخری عشرے کی اکیسویں، تئیسویں، پچیسویں، ستائیسویں اور انتیسویں راتیں، طاق راتیں کہلاتی ہیں۔آج ملک بھر میں انتہائی مذہبی عقیدت و احترام سے منائی جارہی،لاہور میں بھی شب قدر پر شہر بھر کی جامع مساجد میں خصوصی عبادات کا اہتمام کیا گیا ہے۔تاہم احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد بھی کیا جارہا ہے۔ شہر کی مساجد میں ذکرقرآن کی محافل بھی منعقد ہوں گی، جس کے بعد ملکی سلامتی و استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔
جامع مسجد داتا دربار میں رات دس بجے محفل شروع ہو ئی جبکہ ساڑھے گیارہ بجے خطیب داتا دربار مفتی رمضان سیالوی خصوصی دعا کروائیں گے، اسی طرح بادشاہی مسجد میں رات ایک بجے جبکہ جامعہ اشرفیہ میں رات ساڑھے بارہ بجے خصوصی دعا کی جائیگی۔