افسوسناک واقعہ، ایک اور ڈولفن اہلکار زندگی کی بازی ہار گیا

افسوسناک واقعہ، ایک اور ڈولفن اہلکار زندگی کی بازی ہار گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(وقاض احمد)ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والا ڈولفن سکواڈ کا اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا، پولیس نے کار سوار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ایس پی ڈولفن کے مطابق ڈولفن اہلکاروں کو گزشتہ رات کیولری گرائونڈ میں حادثہ پیش آیا تھا۔ ڈولفن اہلکار حارث اور سلیم اپنی ذاتی سواری پر ڈیوٹی پر آر ہاتھا کہ ہے تھے جنہیں کیولری گراؤنڈ میں تیز رفتار کار کے ساتھ حادثہ پیش آیا۔ اہلکار سلیم کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیاجہاں وہ زندگی و موت کی کشمکش میں رہنے کے بعدآج جاں بحق ہوگیا۔ اہلکار سلیم نے 2016میں ڈولفن سکواڈ کو جوائن کیا تھا۔ ساتھی اہلکار حارث کی حالت تسلی بخش ہے۔ایس پی کا کہنا تھا کہ اہلکار کی تجہیز و تکفین کے انتظامات محکمہ پولیس کی طرف سے مکمل کر لیے گئے ہیں۔ کار ڈرائیور سیف اللہ پر تھانہ جنوبی چھاؤنی میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

  اہلکار سلیم نے 2016میں ڈولفن سکواڈ کو جوائن کیا تھا۔ ساتھی اہلکار حارث کی حالت تسلی بخش ہے۔ ایس پی ڈولفن فورس عائشہ بٹ کا کہنا ہے کہ جاں بحق اہلکار کے اہلخانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

واضح رہے کہ کاہنہ کے علاقے نشتر کالونی میں  ڈولفن سکواڈ کا اہلکار گلے پر ڈور پھرنے سے جاں بحق ہوگیا تھا، شہر میں حکومتی پابندی کے باوجود لاہور میں پتنگ بازی کا خونی کھیل جاری ہے جو اب تک کئی زندگیوں کے چراغ گل کرچکا ہے،حادثے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی اور ڈولفن اہلکار کی نعش قبضہ میں لے کر ضروری کارروائی کیلئے ہسپتال منتقل کردی،  اہلکار کی شناخت محمد صفدر کے نام سے ہوئی تھی۔ پولیس حکام کا کہنا تھاکہ تھانہ نشتر کالونی میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، برکی کا رہائشی ڈولفن اہلکار صفدر ڈیوٹی کر کے ٹاؤن شپ سے گھر واپس جاتے ہوئے حادثہ کا شکار ہوا۔

پتنگ بازی لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں کا ایک ایسا مقبول روایتی کھیل رہا ہے جس نے باقاعدہ تہوار کی شکل اختیار کرلی تھی،ماضی میں ہرسال موسم بہار کی آمد پر پتنگ بازی کرکے بسنت منائی جاتی رہی لیکن پھر دھاتی دھاگوں کے استعمال سے ہلاکتوں کے باعث  پنجاب  حکومت نے چند برس قبل بسنت کے تہوار اور  پتنگیں اڑانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer