لاہور ہائیکورٹ نے سینیٹ انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی

لاہور ہائیکورٹ نے سینیٹ انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد پر سینٹ کے انتخابات کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ فورم الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔

یہ خبر پڑھیؓں۔۔۔لاہور ہائیکورٹ نے زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی

تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے کیس پر سماعت کی، درخواست گزار تحریک انقلاب کے سربراہ رانا علم الدین غازی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیاکہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ آئین کے منافی اور الیکشن کمیشن کی ناکامی ہے، سینٹ کے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ سے ملک کے سب سے بڑےا یوان کی ساکھ کو داؤ پر لگا دیا گیا، الیکشن کمیشن نے ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے اقدامات نہ کر کے اپنی ذمہ داریاں احسن انداز سے پوری نہیں کیں، پولنگ کے دوران اراکین اسمبلی ووٹ دکھا کر کاسٹ کرتے رہے جو کہ آئین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے، خفیہ رائے شماری نہ ہونا واضح طور پر دھاندلی اور آئین سے بغاوت ہے۔

یہ خبر ضرور پڑھیں۔۔۔محکمہ موسمیات نے پریشان کن پیش گوئی کردی

انہوں نے استدعا کی کہ ہارس ٹریڈنگ کی بنا پر سینیٹ کی تمام نشستوں پر ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دے اور عدالتی فیصلہ آنے تک نو منتخب سینٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کا حکم دیا جائے۔