"سی ٹی ڈی نہیں، جے آئی ٹی کے مؤقف کو تسلیم کریں گے"

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سٹی 42) صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کہتے ہیں دہشتگردوں کی کئی روزسےنگرانی کی جارہی تھی، سی ٹی ڈی کےمطابق ذیشان داعش کیلئےکام کررہاتھا،تحقیقات کے بعد ذیشان اور خلیل کے تعلق کے بارے میں حقائق سامنے آئیں گے،متاثرہ خاندان کومکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔

وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کی وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس کے بعد  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ساہیوال واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کاسخت نوٹس لیا،  پنجاب حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت بچوں کی کفالت بھی کرے گی۔

راجا بشارت نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے مطابق ذیشان داعش کیلئے کام کررہاتھا۔ ذیشان اسلحہ اور بارود کہاں لے کرجارہاتھا؟ بلا امتیاز انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس خلیل کی فیملی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتی تھی۔ سی ٹی ڈی کاموقف ہے آپریشن خفیہ اطلاعات پر ہوا،ہم کسی کیخلاف چارج شیٹ نہیں کررہے، جو ذمہ دارہے اسے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

انھوں نے واضح طور پر کہہ دیا کہ سی ٹی ڈی سمیت کسی کے تحفظ کیلئے یہاں نہیں بیٹھے،  ذیشان کی گاڑی سے خودکش جیکٹ،اسلحہ برآمد ہوا،ذیشان گاڑی خود چلا رہا تھا شیشے کالے تھے،  خودکش جیکٹ پہنی نہیں تھی گاڑی میں رکھی ہوئی تھی، جے آئی ٹی تعین کرےگی خلیل کی فیملی ذیشان کے ساتھ کیوں تھی، راجہ بشارت نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے مؤقف کونہیں جے آئی ٹی کے مؤقف کوتسلیم کرتے ہیں۔