کیپٹن (ر)محمد صفدر کو کتنی سزا ہوسکتی ہے؟

کیپٹن (ر)محمد صفدر کو کتنی سزا ہوسکتی ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی 42 :پولیس نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کے تقدس کو پامال کرنے کے الزام میں مریم نوازشریف ،ان کے شوہر کیپٹن ریائرڈ صفدر اور دیگر 200 ن لیگی کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے کیپٹن صفدر کو صبح سویرے مقامی ہوٹل کے کمرے سے گرفتار کر لیاہے ۔

 
ایک رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلعی شرقی کے پولیس تھانہ بریگیڈ میں وقاص احمد نامی شخص کی مدعیت میں مزار قائد کے تقدس کی پامالی اور قبر کی بے حرمتی کا مقدمہ درج کیا گیا۔مذکورہ مقدمہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر اور دیگر200 نامعلوم افراد کے خلاف قائداعظم مزار پروٹیکشن اینڈ مینٹیننس آرڈیننس 1971 کی دفعات 6، 8 اور 10جبکہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 506-بی کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی آر میں مدعی نے دعویٰ کیا کہ کیپٹن (ر) صفدر اور ان کے 200 ساتھیوں نے مزار قائد کا تقدس پامال، قبر کی بے حرمتی، جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کی۔


یہاں یہ امر نہایت اہم ہے کہ کہ مزار قائد آرڈینس کی دفعہ 6 کی رو سے کسی شخص کو بھی مزار قائد کے اندر اور بیرونی احاطے سے 10 فٹ کے فاصلے تک کوئی اجلاس، مظاہرہ، جلسہ یا کسی قسم کی سیاسی سرگرمی کرنے کی اجازت نہیں ہے۔آرڈیننس کی دفعہ8 کے مطابق کسی شخص کو ایسا فعل یا سلوک اختیار کرنے کی اجازت نہیں جو قائد اعظم کے مزار کے تقدس اور وقار کے لیے توہین آمیز ہو۔اس کے علاوہ دفعہ 10 کے تحت مذکورہ دفعات کے خلاف عمل کرنے پر قید کی سزا ہے جس کی مدت 3 سال تک بڑھائی جاسکتی ہے یا جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

 
کیپٹن صفدر کی گرفتاری کی اطلاع مریم نوازشریف نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے دی جس میں ان کا کہناتھا کہ کیپٹن صفدر کو کمرے کا دروازہ توڑ کر گرفتار کیا گیاہے جبکہ وہ بھی کمرے میں ہی موجود تھیں ۔مقدمے کے حوالے سے ایک ٹوئٹر پیغام میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر نے کہا کہ 10 گھنٹوں کے بعد مریم نواز، کیپٹن(ر) صفدر اور 200 ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، پاکستان میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer